کابل: امریکا کی جیل میں قید سینئر طالبان رہنما حاجی بشیر نور زئی کی رہائی کے بعد طالبان حکومت نے بھی امریکی انجینئرکو رہا کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی جیل میں قید سینئر طالبان رہنما حاجی بشیر نور زئی ایک معاہدے کے تحت رہا ہوکر کابل پہنچ گئے جن کے بدلے میں طالبان حکومت نے بھی امریکی انجینیئر کو آزاد کردیا۔
طالبان حکومت کے وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ 2005 سے گرفتار رہنما بشیر نور زئی کابل پہنچ گئے ہیں جن کے بدلے میں امریکی انجینئر مارک فریرچس کو رہا کیا گیا ہے۔
نورزئی نے منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں تقریباً دو دہائیاں امریکی جیل میں گزاریں۔ مبینہ طور پر وہ طالبان تحریک کے بانی ملا محمد عمر کے قریبی ساتھی تھے۔ نورزئی نے 2001 کے بعد افغانستان میں امریکی فوجیوں سے رابطہ کیا اور امریکا کا سفر کیا۔ جب نورزئی نیویارک میں تھے 2005 میں انہیں گرفتارکرلیا گیا، امریکی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی۔
محترم حاجي محمد بشر له دوو لسیزو بند ورسته ازاد او نن کابل ته را ورسید pic.twitter.com/XA1ntqQ6VP
— Dr.M.Naeem (@IeaOffice) September 19, 2022
قائم مقام وزیر خارجہ عامر خان متقی نے بشیر نورزئی کی رہائی کے اعلان کے لیے منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نورزئی کو امریکی شہری مارک فریرکس کے بدلے رہا کیا گیا۔
کابل میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے نئے رہا ہونے والے بشیر نورزئی نے کہا کہ امریکی شہری مارک فریچس کے لیے ان کے تبادلے سے افغانستان اور امریکا کے درمیان مسائل کے حل میں مدد ملے گی۔
واضع رہے امریکی سول انجینیئر مارک فریرچس افغانستان میں بطور کنٹریکٹر خدمات انجام دے رہے تھے اور طالبان نے انھیں 31 جنوری 2020 کو حراست میں لیا تھا۔