مریم نواز کو پاکستان مسلم لیگ (ن)کی سینئر نائب صدر مقررکر دیاگیا،فائل فوٹو
مریم نواز کو پاکستان مسلم لیگ (ن)کی سینئر نائب صدر مقررکر دیاگیا،فائل فوٹو

عمران خان کا انقلاب راناثنااللہ کےڈر سے نکلاہی نہیں۔مریم نواز

اسلام آباد مریم نوازنے کہا ہے کہ کالز تو ہمیں بھی آتی تھیں اور دھمکیاں ہمیں بھی ملتی تھیں۔ہمارا انقلاب فوت نہیں ہوا۔ عمران خان کا انقلاب راناثنااللہ کےڈر سے نکلا ہی نہیں ۔ لانگ مارچ ہم نے بھی کیے ،جمہوریت کی حامی ہوں ۔عمران خان کو چھوڑ کرہمیں پاکستان کی ترقی کی بات کرنی چاہیے۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اسلام اباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ قدرت کا اصول ہے سچ سامنے آہی جاتاہے ۔اللہ پر بھروسہ ہے ،انصاف کی توقع ہے۔فیصلہ ہوگا تب وہ ساری باتیں کہوں گی جو ابھی تک نہیں کہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ عمران نیازی کھلےعام اداروں کو للکارتے ہیں عدالتوں کو نظرکیوں نہیں آ رہا، اس روش کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے، عمران خان جلسے میں للکارتے ہیں اور رات کے اندھیرے میں پاؤں پڑجاتے ہیں،خفیہ ملاقاتیں کرنےوالاہرجگہ رسوا ہوگا۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ کل جو کالز کروارہا تھا آج وہ کہہ رہےہیں میرے اراکین کو کالز آرہی ہیں، دھمکیوں کا ثبوت ہے تو سامنے لاؤ، عمران خان نے پارٹی اجلاس میں کہا کون کس سےملاقات کررہاہے، کیاعمران خان نے اپنی پارٹی کو ملاقاتوں پر اعتماد میں لیاتھا، آپ نے کبھی پارٹی کو بتایا کہ آپ کس کس سے ملتے ہیں؟ کس کس سے خفیہ ملاقاتیں کرتے ہیں؟ 2014 کے دھرنے کے دوران راحیل شریف سے ملنے ہنستے ہنستے گئے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان امریکی سازش سے آرمی چیف کے معاملے پرآگئے۔پسند کی تقرری کے لیے انتشار کی طرف جانا کیاجمہوری عمل ہے؟ میری پسند کا آرمی چیف نہ لگایا تو نظام کو نہیں چلنے دوں گا کیایہ کہنا جمہوریت ہے؟۔

ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کی تقریر سننے کے عذاب سے گزرنا پسند نہیں کرتی ۔عمران خان لوگوں کو کہتے ہیں خوف کا بت توڑدیں ،آپ توخود نام لینے سے ڈرتے ہیں۔عمران خان جن کو ذمے دار ٹھہرارہےہیں ،ان کا نام کیوں نہیں لیتے ؟

انہوں نے کہاہے کہ اداروں پرحملہ کرنا،پسند کی تقرری کے لیے انتشار کی طرف جانا کیاجمہوری شخص کا عمل ہے؟عمران خان جلسوں میں لوگوں کو انتشار پر اکساتے ہیں۔عمران خان کا طریقہ ڈرا دھمکا کر اپنا راستہ صاف کرناہے۔بہروپیے کی اصلیت کو بے نقاب کرنا ضروری ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ اب آرمی چیف کی تعیناتی پر آ کر بات رک گئی ہے، وہ کہتے ہیں میری پسند کا آرمی چیف تعینات نہ کیا تو پورے ادارے کو بدنام کروں گا اور ان کے چہرے سیاہ و داغدار کردوں گا، حالانکہ ان میں ایسے افسران بھی ہیں جنہوں نے اس عہدے تک پہنچنے کےلیے اپنی پوری زندگی دی ہے،  وہ جن کے لاڈلے ہیں وہ انہیں لاڈلہ نہیں سمجھتے بلکہ بس ان سے اپنا کام نکلوانا چاہتے ہیں۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ نواز شریف واپس آئیں گے ان کے کیس میں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگا، نیب نے میرے کیس میں جو راہ فرار اختیار کی ہے یہ بات شوکت عزیز صدیقی اور رانا شمیم کو درست ثابت کرتی ہے۔پنجاب حکومت جتنی جلد ختم ہوجائے بہترہے ۔