پاکستانی وفد کا ایک اور خفیہ دورہ اسرائیل ، حقیقت کیا ہے؟

تل ابیب: اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کا ایک سفارتی وفد خفیہ دورے پر اسرائیل میں موجود ہے۔ جو روان ہفتے کے آخر میں اسرائیلی صدر آئزیک ہرزوگ سے ملاقات کرے گا۔

دعوے کے مطابق پاکستان وفد کےسربراہی پاکستان نژاد امریکی ڈاکٹر نسیم اشرف کر رہے ہیں جو 2006 سے 2008 کے درمیان پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رہ چکے ہیں۔

ڈاکٹر نسیم اشرف سابق وزیراعظم عمران  خان کی حکومت میں نیشنل کمیشن فارہیومن ڈویلپمنٹ کےچئئرمین اور چھ سال تک وزیر مملکت رہ چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے دورے کے دوران پاکستانی وفد جس میں ایک کراچی میں مقیم صحافی بھی شامل  ہیں، کو اسرائیل کے دورے کروائے گئے۔

ایک سینئیر پاکستان صحافی نے تصدیق کی کہ انہیں بھی دورے کی دعوت دی گئی، تاہم ادارے کی جانب سے اجازت نہ ملنے پر انہوں نے یہ آفر مسترد کردی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل جون میں پاکستان صحافی احمد قریشی کو ایک ماہ قبل اسرائیل ک دورہ کرنے پرپاکستان کے سرکاری ٹیلی ویژن پر ان کے شو سے نکال دیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ کوئی سرکاری نہیں بلکہ نجی نوعیت کا دورہ ہے۔

اسرائیلی نیوز چینل نے انکشاف کیا کہ پاکستانی وفد میں سابق وزیر مملکت اور ملکی کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نسیم اشرف بھی شامل ہیں جب کہ وفد کے ہمراہ ایک پاکستانی صحافی بھی آئے ہیں تاہم انھوں نے شناخت خفیہ رکھی ہے۔

خیال رہے کہ نسیم اشرف مشرف دور میں وزیر اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رہے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق پاکستانی وفد کا یہ دورہ ثقافت، سیاحت اور جیو پالیٹکس کے تناظر میں ہے۔

تاحال اسرائیلی نیوز چینل کے اس دعوے کی نہ تو اسرائیل اور نہ ہی پاکستان اور انڈونیشا کی جانب سے تردید یا تصدیق کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ رواں برس اسرائیلی صدر نے دعویٰ کیا تھا کہ انھوں نے اپریل کے آخر اور مئی کے شروع میں اسرائیلی سرزمین پر ایک پاکستانی وفد سے ملاقات کی تھی۔ تاہم اس وقت وزارت خارجہ نے کسی بھی پاکستانی وفد کی اسرائیلی دورے کی تردید کی تھی۔