احمد نجیب زادے:
عالمی سطح پر مہنگائی اور بالخصوص خورو نوش کی اشیا متوسط اور مزدور طبقہ کی دسترس سے باہر ہوجانے کے منظر نامہ میں ایک اچھی خبر یہ بھی ہے کہ دبئی میں مفت روٹی پروجیکٹ کا آغاز کردیا گیا ہے۔
دبئی میڈیا کیمطابق ’خبز السبیل‘ پروجیکٹ کے تحت اب محتاجوں، مزدوروں اور کم آمدن افراد کیلیے روٹی کا حصول سہل ہوگیا ہے۔ تازہ اور صحت بخش آٹے سے بنی روٹیاں اوراس کی آٹومیٹک مشینیں عوام و خواص کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔ دبئی کے مزدوروں اور رائیڈرز سمیت ڈرائیورز نے مملکت میں مفت روٹی پروجیکٹ کا خیرمقدم کیا ہے اور دبئی کی حکومت کیلیے لائق تحسین الفاظ کا استعمال کیا ہے۔
مختلف علاقوں میں فری روٹی پروجیکٹ کے تحت کم آمدن طبقہ اورغیر ملکی کارکنان کی جانب سے اس پروجیکٹ سے روٹی کا حصول آسان قرار دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ ان مشینوں اور پروجیکٹ کی موجودگی میں اب کوئی مفلوک یا مزدور دبئی میں بھوکا نہیں رہ سکتا۔ یاد رہے کہ دبئی حکومت کے تحت مملکت میں بھیک مانگنا یا گداگری کا پیشہ اختیار کرنا سخت ممنوع اور قابل مواخذہ اقدام ہے جس کے تحت ایک خاص شعبہ پولیس کی مدد سے مسلسل گداگروں کیخلاف کریک ڈائون کرتا رہتا ہے۔رواں برس کم و بیش دس ہزار گداگروں کو گرفتار کرکے جیل بھیجا گیا ہے جبکہ غیر ملکی گداگروں کو جیل کی سزا کی تکمیل اور پراسکیوشن کی سفارش پر واپس ان کے ممالک کو ڈیپورٹ کیا جاچکا ہے۔ گداگری پر پابندی کے منظر نامہ میں دبئی کا مفت روٹی پروجیکٹ بہت اہمیت اختیار کرچکا ہے۔ کیونکہ اس مشین کی موجودگی اور مفت روٹی کی فراہمی کی صورت میں کسی کیلیے گداگری کی کوئی صورت نہیں نکلتی۔
دبئی کے مقامی حکام کا کہنا ہے کہ دبئی میں مختلف درجن بھر پوائنٹس پر مفت روٹی پروگرام کیلئے خاص مشینیں نصب کی جاچکی ہیں اور یہاں کوئی بھی ضرورت مند کسی بھی وقت ایک بٹن دبا کر گرما گرم روٹی حاصل کرکے اپنا پیٹ بھر سکتا ہے۔
دبئی میں ’’مفت روٹی پروجیکٹ ‘‘کے حوالہ سے مزید علم ہوا ہے کہ یہ پروجیکٹ محکمہ اوقاف اور ’’مائنر افیر فائونڈیشن ‘‘کے تحت کام کررہا ہے اور اس کی سرپرستی کیلیے شیخ محمد بن راشد المکتوم گلوبل سینٹر فار انڈومنٹ کی حکمت عملی کارگزار ہے۔ مفت روٹی پروجیکٹ کیلیے یہی ادارہ آٹے اور مشینوں سمیت مشینوں کی کارگزاری کیلئے بھاری فنڈز فراہم کررہا ہے۔ لیکن دبئی کے متمول اور مخیر حضرات اور اداروں سے بھی کہا گیا ہے کہ اگر وہ اس مفت روٹی پروجیکٹ کیلئے فنڈز فراہم کرنا چاہتے ہیں تو اپنا حصہ بٹا سکتے ہیں۔
متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ ادارے نے مفلوک الحال خاندانوں اورمقامی سطح پر کارگزار افراد و کارکنان کیلئے مختلف علاقوں میں مفت روٹی پروجیکٹ کے تحت آٹو میٹک میشنیں نصب کردی گئی ہیں جو اسمارٹ سافٹ ویئرز کی مدد سے چلائی جارہی ہیں اور عربی و انگریزی زبانوں میں ان مشینوں کو با ٓآسانی آپریٹ کرکے ایک منٹ میں گرما گرم روٹی نکالی جاسکتی ہے۔
حکام کیمطابق اس’’ خبز السبیل ‘‘کہلائی جانیوالی مفت روٹی مشین کو استعمال کرنا بہت آسان ہے،اسکو عربی زبان میں یا انگریزی میں استعمال کیا جاسکتاہے ۔اس کا استعمال بالکل موبائل فون یا ٹیب کی طرح ہے ۔ اس کی اسمارٹ اسکرین پر پہلے انگلی سے کلک کرنے پر عربی روٹی یا فنگر رول کی طلب یا خواہش کا آپشن دیا جاتا ہے۔ اس کو کلک کرنے کے بعد مشین کی جانب سے اپنی پسند کی روٹی کا انتخاب کرنے کے بعد نیا آپشن دیا جاتا ہے کہ کیا آپکو روٹی کی طلب ہے؟ ہاں کا انتخاب کرنے پر کلک ٹو آرڈر کا بٹن کلر چینج کرتا ہے، جس پر انگلی سے کلک یا ٹچ کرنے پر مشین کا پیڑا نظام روٹی بیلنا شروع کردیتا ہے اور پچپن سیکنڈز کی مدت میں گرما گرم روٹی یا فنگر رول تیار ہوکر اے ٹی ایم مشین سے کرنسی نوٹ کی طرح باہر نکل آتا ہے۔
دبئی کے دکانداروں اور سیکیورٹی گارڈز کی جانب سے میڈیا کو بتایا گیا ہے کہ یہ مفت روٹی پروجیکٹ بہت کامیاب ہورہا ہے اور انہوں نے مانیٹر کیا ہے کہ ان گنت رائیڈرز، مزدوروں اور بے روزگار افراد نے اس روٹی پروجیکٹ کی مشین کو استعمال کیا ہے۔ متعلقہ حکام کی جانب کہا گیا ہے کہ تمام متمول اور خیراتی ادارے یا افراد انجمنیں اس پروجیکٹ کی کامیابی کیلئے اگر اپنا حصہ بٹانا چاہیں تو کار خیر میں خوشی سے حصہ ڈال سکتی ہیں۔ عام افراد کیلئے بھی اس پروجیکٹ میں حصہ لینے کیلیے آسان طریقہ کار دیا گیا ہے۔
’’ خبز السبیل ‘‘مشین میں عطیہ کنندگان کیلیے ایک ڈونیشن آپشن بھی دیا گیا ہے، ڈونیشن بٹن پر کلک کرنے سے کسی بھی فرد کو دس درہم سے عطیہ کی رقم کا آپشن دیا جاتا ہے۔ ایس ایم ایس یا کریڈٹ کارڈ کی مدد سے ڈونیشن دیا جاسکتا ہے۔ دس درہم کا عطیہ کرنیوالوں کیلئے 3656، جبکہ پچاس دراہم کا عطیہ کرنے والوں کیلیے 3659 اورپانچ سو درہم کا روٹی پروجیکٹ عطیہ کیلئے 3679 پر ایس ایم ایس کیا جاسکتا ہے۔