اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) صدرعارف علوی نے کہا ہے کہ مجھے ان لوگوں پر افسوس ہوتا ہے جو وفاداریاں بدلتے ہیں،بعض کرائسز میں تو لوگوں نے تو آئین کو بھی لپیٹ دیا ہے اور اس سے کتنا نقصان ملک کا ہوا،معیشت کی پالیسی کا تسلسل بہتر ہو تو معاملات بہتری کی طرف جاتے ہیں،
اس سوال پر کہ آپ نے کہا کہ خبروں میں اکثر فیک نیوز ہوتی ہے ، آپ صدر ہاؤس میں موجود ہیں وہاں یہ کہا گیا کہ وہاں آپ نے ایک میٹنگ کروائی ہے بڑی اہم ، اور آپ کے اسحاق خاکوانی نے آن ایئر بات کہہ دی صدر عارف علوی نے کہا کہ یہ خاکوانی صاحب سے پوچھیں کہاں سے انفارمیشن آئی ہے، میں اس پر کوئی بات نہیں کرنا چاہتا کیوں کہ میں نے تو اس پر کوئی بات ہی نہیں کی آپ سے کہ میں کیا کوششیں کر رہا ہوں اگر ایک بات کروں گا یا ایک بات سے انکار کروں گا ایک بات کی حامی بھروں گا تو پھر وہ میرے سارے کام کمزور ہوجائیں گے میزبان کے کہنے پرکہ نہ تصدیق نہ تردید کرینگے اس پر صدر عارف علوی نے کہا کہ اس میں کوئی گفتگو میں کرنا نہیں چاہتا ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا ۔صدر عارف علوی نے کہاکہ کچھ بحران ایسے ہوتے ہیں جو National Calamity اور Disaster کہلائیں مثال کے طور پر سیلاب ہے مثال کے طو رپر کچھ بحران نیچرل نہیں ہیں اور اس کی ذمہ داری پاکستان پر نہیں ہے۔