وزیر اعظم ہاؤس آڈیو لیک نے سراسیمگی پھیلا دی

اسلام آباد( امت نیوز)وزیرِ اعظم ہاؤس میں ہونے والے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور وفاقی وزراء کے اجلاس کی آڈیو لیک ہو گئی ہے۔
آڈیو میں مبینہ طور پر ن لیگی رہنما اور وفاقی وزراء پی ٹی آئی اراکینِ اسمبلی کے استعفوں پر بات کر رہے ہیں۔
لیک ہونے والی آڈیو میں وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰه، خواجہ آصف، ایاز صادق سمیت دیگر رہنماؤں کی آوازیں سنی جا سکتی ہیں۔
وزیرِ اعظم ہاؤس کی آڈیو لیک ہونے کے بعد وزیرِ اعظم ہاؤس کی سیکیورٹی پر سوالات اٹھ گئے، لیک ہونے والی آڈیو نے وزیرِ اعظم ہاؤس کی سیکیورٹی اور رازداری سے متعلق نئے سوالات کھڑے کر دیے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی مبینہ آڈیو ٹیپ سامنے آگئی
کیا وزیرِ اعظم ہاؤس اتنا غیرمحفوظ ہے کہ وہاں ہونے والی گفتگو کہیں اور سنی جاسکتی ہے؟
آڈیو لیک سامنے آنے کے بعد کیا وزیرِ اعظم ہاؤس میں قومی سلامتی کے معاملے پر کوئی اجلاس ہوسکتا ہے؟
کیا حکومت اور وزیرِ اعظم پالیسی سازی کے لیے ان کیمرا اجلاس کر کے مطمئن ہو سکتے ہیں؟
کیا وزیرِ اعظم ہاؤس میں ایسے خفیہ ریکارڈنگ سسٹم ہیں جنہیں حکومتی ارکان بھی نہیں جانتے؟
حکومت اس بارے میں کیا کرنے جا رہی ہے، ابھی تک کوئی پالیسی سامنے نہیں آئی ہے۔
مسلم لیگ ن کے ارکان اور وفاقی وزراء وزیرِ اعظم ہاؤس کے اجلاس کی آڈیو لیک پر بات کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔