کیرالہ: بھارتی ریاست کیرالہ میں 25 کروڑ کی لاٹری جیتنے والے رکشہ ڈرائیور انوپ کے گھر آنے والوں کا تانتا بندھ گیا ہے۔ اب انوپ اس بات پر پچھتا رہے ہیں کہ رواں ماہ کے آغاز میں آخر ان کی لاٹری کیوں نکلی، جس نے ان کے لیے ایک اور مشکل کھڑی کر دی ہے۔
انوپ کا کہنا ہے کہ ‘لوگوں نے تو میری زندگی ہی اجیرن بنا دی ہے، اس سے بہتر تھا کہ میں یہ لاٹری نہ جیتتا اور میرے لیے تیسرا انعام بہتر تھا۔،انوپ نے بعد میں ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کیا ہے جس میں وہ اجنبی لوگوں سے کہہ رہے ہیں کہ وہ انھیں اور ان کی فیملی کو تنگ کرنا بند کر دیں۔
انوپ نے کہا کہ ان کے لئے صورتحال کافی مشکل ہوچکی ہے وہ کہیں نہیں جاسکتے، ان کا بیتا بیمار ہوا جسے وہ ڈاکٹر کے پاس نہیں لے جاسکے، لوگ روزانہ صبح سے ان کے گھر آجاتے ہیں اور ہر کوئی ان سے مدد کی درخواست کرتا ہے۔ اس وقت انوپ اپنے خاندان والوں کے ساتھ اپنا گھر چھوڑ کر اپنے رشتہ داروں کے پاس رہ رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ قرض کے طلبگاروں کی آمد کا سلسلہ صبح سے ہی شروع ہو جاتا ہے اور ’مجھے ہر ایک کو بتانا پڑتا ہے کہ ابھی مجھے رقم ملی ہی نہیں ہے۔ میری مشکل سمجھنے کی کوئی بھی کوشش نہیں کر رہا ہے۔ چاہے میں کتنی دفعہ بھی انھیں یہ بات سمجھانے کی کوشش کروں۔
کیرالہ کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ پیسے ملنے سے قبل انوپ کو فنانشل مینجمنٹ سے متعلق ٹریننگ دیں گے کہ وہ اس پیسے کو کس طرح خرچ کریں۔