کابل (امت نیوز) طالبان نے افغانستان کے روس سے معاہدوں کے حوالے سے وضاحت کی ہے کہ غربت اور بنیادی اشیائے ضرورت کی کمی، خراب معاشی صورت حال سے نمٹنے کے لئے روس سے تجارتی معاہدے کئے ۔
وزارت اقتصادیات امارت اسلامیہ افغانستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کی خراب معاشی صورت حال، غربت اور بنیادی اشیائے ضرورت کی مہنگائی کے باعث امارت اسلامیہ کی قیادت نے فیصلہ کیا کہ معیاری اور سستی اشیائے ضرورت کے در آمد کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
اس سلسلے میں وزیر صنعت و تجارت کی سربراہی میں تشکیل شدہ وفد نے چند ماہ قبل روس کا دورہ کیا۔ روسی فریق کے ساتھ مذاکرات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ روس افغانستان کو آئندہ ایک سال کے لیے بنیادی اشیائے ضرورت گندم اور تیل فراہم کرے گا۔
معاہدوں کی بنیاد پر آئندہ چند ہفتوں میں درآمدی سامان کی پہلی آزمائشی کھیپ پہنچے گی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امارت اسلامیہ (طالبان حکومت ) توقع رکھتی ہے کہ مذکورہ اشیاء کے پہنچنے سے عوام کے اقتصادی مسائل اور بنیادی اشیائے ضرورت کی قیمتوں کی سطح میں کمی، امارت اسلامیہ کی تجارتی تعلقات میں بہتری اور پرائیویٹ تجارتی سیکٹر سے تعاون میں مدد ملے گی۔