ایون فیلڈ ریفرنس۔مریم نوازاور کیپٹن (ر) صفدر بری ،نااہلی ختم

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو بری کر دیا ۔

عدالت عالیہ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل منظورکرلی ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزا کالعدم قراردیدیا۔فیصلے کے ساتھ ہی مریم نواز پر لگا نااہلی کا چارج بھی ختم ہو گیا ۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی چار سال کے بعد اپیلیں منظور کرتے ہوئے انہیں بری کرنے کا حکم دے یا اور انہیں سنائی گئی 7 سال کی سزا کالعدم قرار دے دی۔ اس کے ساتھ ہی ان کی نااہلی کی سزا بھی ختم ہوگئی۔

یاد رہے کہ عدالت نے مریم نوازشریف کو ایون فیلڈ ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ نوازشریف کو 10 سال کی سزا سنائی گئی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نوازاور ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی۔عدالتِ عالیہ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی سماعت کی۔

سماعت کے دوران مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر وکلا کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے متعدد سوالات پوچھ رکھے تھے جس پر نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے اپنے دلائل دیے تاہم وہ عدالت کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے۔

جسٹس عامر فاروق نے دوران سماعت  ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیب کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا۔ آمدن سے زائد اثاثوں میں نواز شریف اور مریم نواز کا تعلق ثابت نہیں ہو رہا۔

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ہم پبلک نالج یا کسی کی سنی سنائی بات پر فیصلہ نہیں کر سکتے، مریم نواز پبلک آفس ہولڈر نہیں تھیں اس لیے ان پر اثاثوں کا کیس نہیں بنتا۔

قبل ازیں نیب کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا ہے کہ نیب پراسیکیوٹر عثمان جی راشد چیمہ آج عدالت میں پیش نہیں ہوں گے ۔ان کی جگہ نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی دلائل مکمل کریں گے۔