وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہم معاشی طور پر اپنے پاؤں پر کھڑے ہونا چاہتے ہیں، عمران خان کے دھرنے کی وجہ سے سی پیک متاثر ہوا، منصوبہ متاثر ہونے پر عوامی رد عمل کا سامنا کرنا پڑا۔
پاک امریکا تعلقات کی 75ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امریکا ان پہلے ملکوں میں ہے جنہوں نے پاکستان کو تسلیم کیا، امریکا سے اعتماد، عزت اور باہمی انڈراسٹینڈنگ پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات کی طویل تاریخ ہے، امریکا نے مشکل حالات میں پاکستان میں مدد کی، دونوں ممالک کے تعلقات باہمی نوعیت کے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ امریکی کمپنی نے 3500 میگا واٹ کیلئے سرمایہ کاری کی، پاک امریکا تعلقات کو چین اور افغانستان کے تناظر میں نہیں دیکھا جاسکتا، امریکی کمپنی نے انتہائی شفاف طریقے سے پاکستان میں پلانٹ لگایا، امریکا نے ماضی میں پاکستان میں 32 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی، امریکا پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے سبب سیلاب میں پاکستان کا کوئی کردار نہیں، متاثرین کیلئے ہر ممکن مدد کر رہے ہیں لیکن تباہی وسائل سے بہت زیادہ ہے، سیلاب کے باعث بے گھر کروڑوں افراد خیموں میں رہ رہے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہر گزرتے وقت ضرورت مندوں کیلئے اشیا کی ڈیمانڈ اور سپلائی میں فرق بڑھتا جا رہا ہے