امریکا نے روس پر پابندیاں مزید سخت کیوں کیں؟

واشنگٹن(اُمت نیوز) صدر پوٹن نے یوکرین کے شہروں کھیرسن، زپوریزہیا، ڈونیٹسک اور لوہانسک اپنا حصہ قرار دیدیا جس پر امریکا نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے روس پر پابندیاں مزید سخت کردیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی فوج کے حمایت یافتہ علیحدگی پسند باغیوں نے یوکرین کے 4 شہروں پر قبضہ کرکے اپنی حکومت قائم کرنے کا اعلان کیا تھا اور حال ہی میں روس نے ان شہروں میں الحاق سے متعلق ریفرنڈم کرایا تھا۔
روسی صدر پوٹن نے ایک سرکاری تقریب میں ریفرنڈم کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کھیرسن، زپوریزہیا، ڈونیٹسک اور لوہانسک کو روس کا حصہ قرار دیدیا اور یوکرین کے 15 فیصد حصے پر کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیا۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ یوکرین کے خودمختار علاقوں پر دھونس اور دھمکی سے قبضے کی مذمت کرتے ہیں۔ روس بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی اور اقوام متحدہ کے چارٹر کو پامال کرکے پُر امن قوموں کی توہین کر رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا کہ اس غیر قانونی اقدام کے جواب میں روس پر مزید تیزی سے سخت پابندیاں عائد کر رہا ہے جب کہ G7 اتحاد بھی کسی ایسے ملک پر بھی پابندیاں عائد کرنے کا حامی ہے جو یوکرائنی علاقوں کے الحاق پر روس کی حمایت کرے گا