آیت اللہ خامنہ ای نے احتجاجی مظاہرین کو طاقت سے کچلنے کی حمایت کردی

تہران(اُمت نیوز) ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے مھسا امینی کی پولیس کی حراست میں ہلاکت پر ملک بھر میں جاری احتجاجی مظاہرین پر سیکیورٹی فورسز کے طاقت کے استعمال کی حمایت کردی جس میں اب تک 90 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

العربیہ نیوز کے مطابق ایران کے سپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای نے ملک گیر مظاہروں کو طاقت سے کچلنے کے عمل کی حمایت کرتے ہوئے سیکورٹی فورسز کی بھرپور حوصلہ افزائی کی ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا ہے کہ مظاہروں کی آڑ میں کچھ لوگوں نے سڑکوں پر عدم تحفظ کی فضا پیدا کی، قانون کو ہاتھ میں لیا اور یہ ملک میں فساد پھیلانے کی ایک باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ کی گئی سوچی سمجھی سازش ہے جس کے پیچھے امریکا اور اسرائیل ہیں۔

آیت اللہ خامنہ ای نے مزید کہا کہ پولیس سمیت ہماری سیکورٹی فورسز کا فرض ایرانی قوم کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے لیکن جو پولیس پر حملے کرتے ہیں وہ ایرانی شہریوں کو غنڈوں، ڈاکوؤں اور بھتہ خوروں کے رحم و کرم پر چھوڑنا چاہتے ہیں۔

یاد رہے کہ حجاب درست طریقے سے نہ کرنے کے الزام میں گرفتار 22 سالہ مھسا امینی کی پولیس کی حراست میں ہلاکت پر دو ہفتوں سے مظاہرے جاری ہیں اور ان مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔