اسلام آباد(امت نیوز) سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی نے ٹرانس جینڈرز رائٹس ایکٹ 2022ء میں ترامیم کا معاملہ آئندہ اجلاس تک مؤخر کردیا۔
چیئرمین سینیٹر ولید اقبال کی سربراہی میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا ، جس میں ٹرانس جینڈرز رائٹس ایکٹ 2022 پر بحث ہوئی۔
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کو بھی اس قانون پر سخت تحفظات ہیں۔ اسلام میں تیسری جنس کی گنجائش ہی نہیں، جنس کی شناخت کیلئے ہر ضلع میں میڈیکل بورڈ قائم کیے جائیں، ایکٹ کی شق 12 میں ترمیم کی جائے۔ سینیٹر فوزیہ ارشد اور سینیٹر محسن عزیز نے بھی اس کی حمایت کی۔
وزارت انسانی حقوق کے حکام نے کہا کہ جب تک معاملہ شریعت کورٹ میں ہے، اس پر مزید بحث سے اجتناب کیا جائے۔
کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ اسلام کے منافی کوئی قانون سازی نہیں ہوگی، یہ 2018 کا قانون ہے، ابھی 2 مجوزہ بل کمیٹی کے سامنے ہیں اور اس کے علاوہ 3 سے 4 ترامیم بھی متوقع ہیں۔ کوئی قانون یا ترمیم قرآن و سنت سے متصادم نہیں ہوگی۔
سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی نے ٹرانس جینڈرز رائٹس ایکٹ 2022 میں ترامیم کا معاملہ آئندہ اجلاس تک مؤخر کردیا۔
کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا بھی فیصلہ کیا۔ کمیٹی نے مزید مشاورت کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل، خواجہ سراؤں، نادرا حکام سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو بلایا ہے۔