کراچی(امت نیوز) گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کراچی اور حیدرآباد میں چھاپوں کے دوران برآمد کی گئی جان بچانے والی تمام ادویات جعلی نکلیں۔
ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری سندھ نے کراچی اور حیدرآباد میں حالیہ چھاپوں کے دوران پکڑی گئی دوائیں جعلی قرار دے دیں۔
ڈرگ انسپکٹرز کی جانب سے حیدرآباد اور کراچی میں جعلی دوائیں بنانے والی فیکٹریوں پر چھاپوں کے دوران جان بچانے والے دوائیں پکڑی تھیں، جن کے نمونے تجزیوں کے لے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری بھیجے گئے تھے۔
ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری سندھ کے ڈائریکٹر ڈاکٹرعدنان رضوی نے بتایا کہ لیبارٹری میں چھاپوں کے دوران پکڑی گئی دوائوں کے 18 نمونے بھیجے گئے تھے،ان نمونوں کے تجزیوں کے دوران تمام دوائیں جعلی نکلی ہیں۔
تجزیئے کے دوران پتہ چلا کہ کچھ اینٹی بائیوٹک ادویات میں کیلشیئم کاربونیٹ یا چاک ملا ہوا تھا، کچھ دواؤں میں کم درجے کی دوسری اینٹی بائیوٹکس کا خام مال ملایا گیا تھا۔
سندھ کے ڈرگ انسپکٹرز نے گزشتہ ماہ حیدرآباد اور ملیر کے علاقے سعودآباد میں جعلی دوائیں بنانے والی فیکٹریوں پر چھاپے مارے تھے جبکہ کورئیر سروس کے ذریعے لاہور سے کراچی بھجوائی گئی جعلی دوائیں بھی پکڑی تھیں۔
سندھ میں چھاپوں کے دوران پکڑی گئی دوائوں میں اینٹی بائیوٹک، نفسیاتی اور دماغی امراض کی ادویات اور بھارتی درد کش دوائیں بھی شامل تھیں جو سب جعلی نکلیں۔
واضح رہے کہ سندھ میں گزشتہ ایک سال سے صوبائی کوالٹی کنٹرول بورڈ کا اجلاس نہیں ہوا، جس کی وجہ سے جعلی ادویات کا کوئی کیس ڈرگ کورٹ نہیں گیا۔
عدنان رضوی نے بتایا کہ دواؤں کے تجزیوں کی رپورٹ صوبائی ڈرگ ایڈمنسٹریشن کو ارسال کردی گئی ہے۔