پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کی قربت بھارت کو کھٹکنے لگی

نئی دہلی(امت نیوز) بھارت کو پاکستان کے ساتھ کسی بھی ملک کی قربت اور دوستی ایک آنکھ نہیں بھاتی، اب تک تو اسے ترکی کی پاکستان سے دوستی ہی کھلتی تھی لیکن اب آذربائیجان اور پاکستان کے قریبی تعلقات بھی اسے گراں گزرتے ہیں۔ چنانچہ آذربائیجان سے بدلہ لینے کے لیے اس نے آرمینیا کو 2000 کروڑ روپے کے ہتھیار فروخت کرنے کا معاہدہ کرلیا ہے۔
یاد رہے کہ 2020 میں آرمینیا نے اپنے پڑوسی ملک آذربائیجان کے ساتھ جنگ لڑی تھی لیکن ایک بار پھر دونوں کے درمیان کشیدگی بڑھنے لگی ہے۔
انڈین وزارت دفاع کے ذرائع کے مطابق 2000 کروڑ روپے کے اس سودے کے تحت انڈیا آرمینیا کو پیناکا ملٹی بیرل راکٹ لانچرز، ٹینک شکن راکٹ اور گولہ بارود فراہم کرے گا۔ یہ ملٹی بیرل راکٹ لانچر سسٹم انڈین دفاعی ادارے ڈی آر ڈی او نے تیار کیا ہے اور انڈیا اسے پہلے ہی چین اور پاکستان کی سرحد پر تعینات کر چکا ہے۔ پیناکا کا یہ پہلا بین الاقوامی آرڈر ہے۔
آذربائیجان کو پاکستان اور ترکی کے ابھرتے ہوئے اتحادی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ آذربائیجان نے آرمینیا کے خلاف جنگ میں بھاری نقصان پہنچانے کے لیے ترکی سے لیے گئے ڈرونز کا استعمال کیا تھا۔ اب آذربائیجان پاکستان سے چینی ساختہ جے ایف 17 لڑاکا طیارے خریدنا چاہتا ہے۔
ترکی، آذربائیجان اور پاکستان کے درمیان 2017 میں سہ فریقی معاہدے پر دستخط ہوئے جس نے تینوں کے درمیان سیکورٹی تعاون کی بنیاد رکھی۔
آذربائیجان نے ترکی اور پاکستان کے ساتھ مل کر2020 میں آرمینیا کو 44 روزہ جنگ میں شکست دینے کے بعد گزشتہ برس ‘تھری برادرز’ یا ‘تین برادران’ فوجی مشق کا انعقاد کیا تھا۔
بھارت کو اصل تکلیف یہ ہے کہ ترکی اور آذربائیجان مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی حمایت کرتے آرہے ہیں۔ آذربائیجان اس وقت غیروابستہ ممالک کی تنظیم کا چیئرمین ہے۔
بھارت کا پیناکا ملٹی بیرل راکٹ لانچرز کسی دوسرے ملک کو فروخت کرنے کا یہ پہلا معاہدہ ہے۔
ویسے آرمینیا ماضی میں بھی انڈیا سے فوجی ساز و سامان خریدتا رہا ہے۔ 2020 میں اس نے آذربائیجان کے ساتھ جنگ میں انڈیا سے ہتھیاروں کا پتہ لگانے والا ریڈار ‘سواتی’ خریدا تھا۔
مالی سال 2021-22 کے دوران انڈیا کی اسلحہ اور فوجی ساز و سامان کی برآمدات 13,000 کروڑ روپے تک بڑھ گئیں۔ 2020 میں مودی حکومت نے پانچ سال کے دوران 35,000 کروڑ روپے کے ہتھیاروں اور فوجی ساز و سامان کی برآمدات کا ہدف مقرر کیا تھا۔ حکومت 2025 تک دفاعی مینوفیکچرنگ کو 1.75 لاکھ کروڑ روپے تک لے جانا چاہتی ہے۔
رواں سال جنوری میں انڈیا نے فلپائن کو براہموس میزائل فروخت کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔ اس وقت بھارت دنیا کے 75 ممالک کو فوجی ساز و سامان فروخت کرتا ہے۔