ہمارے پاس ابھی تک وفاق کا جواب نہیں آیا اور اٹارنی جنرل بھی موجود نہیں۔فائل فوٹو
اٹارنی جنرل اورایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب سمیت دیگرفریقین کو نوٹس جاری کردیا۔فائل فوٹو

نیب ترامیم کے خلاف درخواست کی روزانہ سماعت کریں گے۔ چیف جسٹس

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان نے کہا ہے کہ نیب ترامیم کے خلاف عمران خان کی درخواست کی روزانہ سماعت کریں گے۔

سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کے خلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ مقدمے کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرے گی۔

چیف جسٹس نے وکیل خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ دلائل مکمل کرنے کے لیے کتنا وقت درکارہو گا ؟وکیل خواجہ حارث نے جواب دیا کہ مزید 2 دن میں اپنے دلائل مکمل کرلوں گا اور نیب قوانین میں ترامیم سے متعدد کرپشن کے کیسز واپس ہو گئے ہیں۔ زیرالتوا نیب انکوائریوں کو بھی روک دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے کرپشن چھپانے کے لیے نیب عدالتوں کے اختیارات کم کیے اور گزشتہ سماعت پر وفاق نے جواب جمع کروانے کا کہا تھا۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہمارے پاس ابھی تک وفاق کا جواب نہیں آیا اور اٹارنی جنرل بھی موجود نہیں۔

وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ابھی تک تو نیب کا مؤقف بھی آن ریکارڈ نہیں اور معلوم ہونا چاہیے کیا نیب علیحدہ مؤقف اپنائے گا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نیب نے کہا تھا وہ اٹارنی جنرل کے دلائل کو اپنائیں گے۔ صرف بنیادی حقوق اور آئین کی خلاف ورزی کو دیکھنا ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ نیب نے زبانی کہا تھا ابھی تحریری کچھ نہیں آیا۔