مسلم لیگ نون نے نواز شریف کی وطن واپسی سے پہلے پنجاب حکومت کا دھڑن تختہ کرنے کی تیاری کر لی ہے ۔
باخبر ذرائع کا دعویٰ ہے کہ چونکہ مریم نواز شریف کو اپنا پاسپورٹ عدالتی حکم پر واپس مل چکا ہے اور اب وہ لندن جانے کی تیاری کر رہی ہیں ۔ امکان ہے کہ وہ اپنے والد کوایک بار پھر اپنے ساتھ وطن واپس لے کر آئیں گی جس طرح 2019 میں دونوں باپ بیٹی ایک ساتھ وطن واپس لوٹے تھے ۔تاہم فرق یہ ہے کہ اس وقت دونوں کو یکے بعد دیگرے جیل جانا پڑا تھا مگر اس بار حالات ان کے حق میں سازگار ہیں ۔ مریم نواز کو تو مقدمات میں مکمل طور پر ریلیف مل چکا ہے اور ان کی نااہلی کی سزا بھی ختم ہو چکی ہے تاہم نواز شریف کی وطن واپسی کی صورت میں گرفتاری کا اندیشہ موجود ہے۔
ذرائع کا دعوی ہے کہ اسی اندیشے کے پیش نظر نواز شریف کی وطن واپسی سے پہلے مسلم لیگ نون تخت پنجاب پر اپنا کنٹرول چاہتی ہے ۔لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر کسی وجہ سے پارٹی قائد کو عدالت سے ریلیف نہیں ملتا اور انہیں گرفتاری کا سامنا کرنا پڑ جائے تو پنجاب کی وزارت داخلہ اور جیل کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں ہونے کی وجہ سے ممکنہ حد تک ریلیف حاصل کیا جا سکتا ہے ۔
اگرچہ مسلم لیگ نون نے میاں نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے کوئی واضح تاریخ اب تک نہیں دی اور آج کی پریس کانفرنس میں مریم نواز شریف نے بھی اس سوال کا جواب گول مول انداز میں دیا تاہم ذرائع کا دعویٰ ہے کہ نواز شریف کی وطن واپسی دسمبر تک ہو سکتی ہے اور اس سے پہلے پنجاب میں تبدیلی لانے کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے۔