سری نگر (اُمت نیوز)مقبوضہ کشمیر میں محکمہ جیل خانہ جات کے ڈائریکٹر جنرل 57 سالہ ہیمنت کمار لوہیا اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائے گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جموں کشمیر کے محکمہ جیل خانہ جات کے ڈائریکٹر کی گلا کٹی لاش ان کے کمرے سے برآمد ہوئی۔ وہ دو ماہ قبل ہی اس عہدے پر فائز ہوئے تھے اور دوست کے خالی گھر پر اپنے خاندان کے ہمراہ عارضی طور پر رہائش پذیر تھے۔ ان کی سرکاری رہائش گاہ میں تزئین و آرائش کا کام جاری ہے۔
پولیس نے امکان ظاہر کیا ہے کہ جیل خانہ جات کے ڈائریکٹر جنرل ہیمنت کمار لوہیا کا گلا کاٹا ہوا اور جسم پر جگہ جگہ جلنے کے نشانات بھی موجود ہیں۔ گھر کے سی سی ٹی وی فوٹیجز میں قتل کے بعد ایک مشکوک شخص کو بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ڈی جی جیل خانہ جات کے بہیمانہ قتل میں ان کا 23 سالہ گھریلو ملازم یاسر احمد ملوث ہے۔ پولیس کو گھر سے یاسر احمد کی ڈائری بھی ملی ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ قتل میں ملوث ہے۔
پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ ڈائری میں ’بھلا دینا مجھے‘ سمیت کئی گانے لکھے ہوئے ہیں۔ اسی طرح کئی صفحات پر مختصر اور عجیب و غریب جملے لکھے ہیں جیسے ’مجھے اپنی زندگی سے نفرت ہے‘ اور ’زندگی صرف غم ہے۔‘
ایک صفحے پر ملزم نے موبائل کی بیٹری بنائی جس کی چارجنگ ایک فیصد رہ گئی تھی جسے اس نے اپنی زندگی سے منسلک کیا تھا۔ اسی طرح ایک جگہ ’محبت صفر فیصد، ٹینشن 90 فیصد اور مصنوعی مسکراہٹ 100 فیصد لکھا تھا۔
ایک اور جگہ لکھا تھا کہ ’میرا دن، ہفتہ، مہینہ، سال بلکہ ساری زندگانی میں سب کچھ برا چل رہا ہے۔ ’پیاری موت، جلد آ جاؤ۔ ’میں جیسی زندگی جی رہا ہوں مجھے اس سے کوئی پرابلم نہیں، پرابلم اس بات کی ہے کہ آگے کیا ہوگا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم یاسر احمد رمبان کا رہائشی ہے۔ جارحانہ مزاج ہونے کے ساتھ ساتھ وہ ڈپریشن کا مریض لگتا ہے۔