لاہور(امت نیوز) پیدل حج کے سفر پر نکلنے والے بھارتی شہری کا پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا بے نقاب ہوگیا۔
بھارتی شہری شہاب چتور نے الزام لگایا ہے کہ پاکستان نے یقین دہانی کے باوجود انہیں ویزاجاری نہیں کیا جس کی وجہ سے وہ کئی روز سے بھارت کے اٹاری بارڈر پر ٹھہرے ہوئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ بھارتی نوجوان سے ایسا کوئی وعدہ کیا گیا تھا نہ ہی پاکستان اور بھارت کے مابین پیدل ٹرانزٹ ویزے کا کوئی معاہدہ ہے۔
بھارتی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والے شہباب چتور نے چند ہفتے قبل حج 2023 کی ادائیگی کے لئے پیدل سفرشروع کیا تھا۔ بھارتی مسلمان نوجوان 8 ہزار640 کلومیٹرسفر پیدل طے کرکے مکہ مکرمہ پہنچنے کے خواہش مند ہیں۔ وہ ابھی تک 3 ہزار کلومیٹر کا سفر طے کرکے پاکستان اور بھارت کی سرحد کے قریب پہنچ چکے ہیں اور انہیں پاکستان کی طرف سے ویزے کاانتظارہے۔
گزشتہ روز بھارتی پنجاب کے شاہی امام مولانا محمد عثمان لدھیانوی نے شہاب چتور کو ویزا نہ ملنے کے معاملے پر پاکستان پر شدید تنقید کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے شہباب چتور سے یہ وعدہ کیا تھا کہ جب وہ واہگہ بارڈر پہنچیں گے تو انہیں ویزا جاری کردیا جائیگا۔
اس حوالے سے جب معلومات حاصل کی گئیں تو یہ بات سامنے آئی کہ پاکستان اور بھارت کے مابین ایک دوسرے کے شہریوں کو پیدل ٹرانزٹ ویزے دینے کا کوئی معاہدہ نہیں ہے اور نہ ہی آج تک کسی بھارتی شہری نے پیدل حج کی خاطر مکہ مکرمہ پہنچنے کے لئے پاکستان کی سرزمین استعمال کی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ شہباب چتور کو یہ مشورہ دیا گیا تھا کہ وہ اپنی وزارت خارجہ سے رابطہ کریں۔ شہباب چتور نے بھارتی وزارت خارجہ سے رابطہ کیا مگر اسے ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا، تاہم اب شہاب چتور کی طرف سے اس حوالے سے پاکستان پر الزام لگایا جانا افسوس ناک ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت پنجاب کے شہر اوکاڑہ سے تعلق رکھنے والے پاکستانی نوجوان عثمان ارشد بھی پیدل حج کے لئے محوسفر ہیں، انہوں نے چند روز قبل اوکاڑہ سے ہی اپنے سفر کا آغاز کیا تھا، عثمان ارشد تقریبا سات ماہ میں سفرمکمل کرکے حجاز مقدس پہنچیں گے۔