تہران(امت نیوز) ایران میں سوشل میڈیا پرجہاں ان دنوں حکومت مخالف مظاہروں کی ویڈیوز نشر کی جا رہی ہیں، وہیں ایک ایسی ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے جس میں ایک شخص کو اپنی فوت ہونے والی بیٹی کے جنازے کے سامنے رقص کرتے دکھایا گیا ہے۔
اس ویڈیو کے حوالے سے متضاد معلومات سامنے آئی ہیں۔ بعض لوگ اس واقعے کو ایران میں جاری حکومت مخالف احتجاج کے ساتھ بھی جوڑ رہے ہیں۔
یہ افسانہ تراشا گیا کہ لڑکی کے والد نے اس کی زندگی میں وعدہ کیا تھا کہ وہ اس کی شادی میں ڈانس کریں گے مگر بیٹی شادی سے قبل ہی اس جہان فانی سے رخصت ہو گئی، چنانچہ والد نے اس کی قبر پر اپنا وعدہ ایفا کیا۔
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی، خاص طور پر جب کچھ لوگوں نے اسے مہسا امینی کے قتل کے بعد حکومت کے خلاف جاری حالیہ مظاہروں سے جوڑا تو اسے بہت زیاہ شیئر کیا گیا۔
اس ویڈیوکو لاکھوں افراد نے لائیک اور شیئر کیا کیونکہ اس میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ دکھایا گیا تھا جب غم زدہ باپ جواں سال بیٹی کے جنازے کے سامنے رقص کررہا ہے۔
تاہم اب اس ویڈیو کی حقیقت سامنے آگئی ہے، جس کے بعد یقین کے ساتھ کہا جاسکتا ہے کہ اس ویڈیو کو ایران میں جاری احتجاج کے ساتھ جوڑنا غلط ہے۔
یہ ویڈیو کئی برس پرانی ہے۔ ایران میں ہونے والے مظاہروں سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
دراصل یہ منظر ایک آذربائیجانی ٹی وی سیریز "Ata Ocaği” کی قسط نمبر 78 کا ہے۔ یہ قسط 8 جنوری 2018 کو یوٹیوب پر آذربائیجان کے قومی ٹیلی ویژن چینل Xezer TV کے ذریعے نشر کی گئی تھی-
رقص کا کلپ اس قسط کے 18ویں منٹ میں قبرستان میں شوٹ کیا گیا تھا۔
اس کلپ میں رقص کرنے والے اداکار کا نام قربان اسماعیلوف ہے۔