جنیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے دہلی میں تیار ہونے والی چار دواؤں سے متعلق الرٹ جاری کیا ہے، ادارے کا کہنا کہ گیمبیا میں گردے میں شدید زخم سے جولائی سے اب تک کم از کم 66 بچے ہلاک ہو چکے ہیں اور ان کا تعلق سیرپ سے ہو سکتا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اڈھانوم گیبریئسوس نے کہا کہ صحت سے متعلق اقوام متحدہ کا ادارہ بھارتی ریگولیٹرز اور دہلی کی دوا ساز کمپنی ’میڈن فارماسیوٹیکل‘ کے ساتھ مل کر اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔عالمی ادارہ صحت نے چار دواؤں کے لیے الرٹ جاری کیا ہے اور ریگولیٹرز کو تاکید کی ہے کہ وہ بھارتی دوا ساز کمپنی ’میڈن فارماسیوٹیکل‘ کی جانب سے بنائے گئے چار ادویات کو مارکیٹ سے فوری طور پر ہٹا دیں۔اس الرٹ کے مطابق ابھی تک ایسی دواؤں کی شناخت صرف گیمبیا میں ہوئی ہے، تاہم ہو سکتا ہے کہ غیر رسمی طریقوں سے یہ دوائیں دیگر ممالک میں بھی پہنچا دی گئی ہوں۔
ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ ممکن ہے کہ دوا بنانے والوں نے ان دواؤں کے علاوہ اسی طرح کا آلودہ مواد دوسری مصنوعات میں بھی استعمال کیا اور انہیں مقامی طور پر فروخت کیا یا پھر دوسرے ممالک میں برآمد بھی کیا ، اس لیے عالمی سطح پر اس کی دستیابی ممکن ہے۔ جن چار دواؤں کی نشاندہی کی گئی وہ یہ ہیں: Promethazine Oral Solution, Kofexmalin Baby Cough Syrup, Makoff Baby Cough Syrup اور Magrip N Cold Syrup۔
گیمبیا میں جولائی کے آخر میں پانچ برس سے کم عمر کے بچوں میں گردے میں شدید زخم کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ جب کم از کم 28 بچوں کے گردے فیل ہو جانے سے موت ہو گئی تو گزشتہ ماہ حکومت نے ان اموات کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا تھا۔ ان واقعات کے بعد ملک کی وزارت صحت نے اسپتالوں پر زور دیا تھا کہ وہ شربت پر مبنی پیراسیٹامول والی ادویات کا استعمال بند کر دیں۔
واضح رہے کہ گیمبیا خسرہ اور ملیریا جیسی متعدد خطرناک بیماریوں کی ہنگامی صورتحال سے پہلے ہی دوچار ہے اور ان سے نمٹنے کی کوشش کر رہا ہے۔