اسلام آباد:وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آڈیو لیکس نے عمران خان کی سیاست کو کفن پہنا دیا۔ آج پھر نئی آڈیو لیک ہوئی جس میں وہ پھر بےنقاب ہو چکے ہیں۔عمران خان کی بھول ہے کہ لانگ مارچ اسلام آباد پہنچ جائے گا، لانگ مارچ کو پوری طاقت سے روکیں جس لیے سیکیورٹی اداروں کو ہر طرح کا اختیار دیا جائے گا۔
رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حقیقی آزادی کا عمران خان کو خود نہیں پتہ کہ وہ کون سی آزادی کی بات کرتے ہیں اورآج پھر عمران خان کی نئی آڈیو لیک ہوئی جس میں وہ پھر بےنقاب ہو چکے ہیں۔ پہلے بھی عمران خان بے نقاب ہوئے اور نئی آڈیو نے آج رہی سہی کسر پوری کردی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کے اپنے الفاظ ہیں کہ جو ضمیر فروشی کریں گے ان کے بچوں سے کوئی شادی نہیں کرے گا، اب خود دیکھیں کہ یہ خرید و فروخت کر رہا ہے، عمران خان کہہ رہا ہے کہ پانچ میرے پاس ہیں پانچ اس سے کہیں کہ کردے، اب قوم کو پتا ہے کہ ہارس ٹریڈر کون ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ جب بھی مجھے بات کرنے کا موقع ملا ہے میں نے تسلسل سے کہا ہے کہ عمران خان ایک فتنہ ہے جو قوم کو نقصان پہنچا رہا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اللہ کا اس ملک پر کرم ہو رہا ہے کہ یہ فتنہ ایکسپوز ہو رہا ہے اور یہ قوم کا بھی فرض ہے کہ اس رہنمائی سے فائدہ اٹھایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ قوم کو ادراک ہونا چاہیے کہ عمران خان قوم کو نقصان پہنچائیں گے۔ عمران خان کی آڈیوز لیک ہو رہی ہیں اور وہ بے نقاب ہو رہے ہیں۔ عمران خان نے سائفر کے معاملے پر غلط بیانی کی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کا سائفر والا معاملہ بھی فراڈ تھا اور وہ تو قوم کے ساتھ کھیل رہے تھے۔ عمران خان نوجوانوں سے حلف لے کر کہہ رہے ہیں کہ حقیقی آزادی کی جنگ لڑنی ہے۔ حقیقی آزادی کی کوئی حقیقت نہیں بلکہ عمران خان بےبنیاد باتیں کرتے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں ضمیر فروشوں کے بچوں سے کوئی شادی نہیں کرتے اور عمران خان خود کو نیٹ اینڈ کلین سمجھتے ہیں۔ عمران خان کسی کو چور تو کسی کو ڈاکو کہتے ہیں اور عدم اعتماد سے بچنے کے لیے عمران خان خریدوفروخت کرتے رہے۔
لانگ مارچ سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان لانگ مارچ کے لیے منصوبہ بنا رہے ہیں وہ لانگ مارچ کے حربے سے اقتدار میں آنا چاہتے ہیں تاہم لانگ مارچ کو روکنے کے لیے وزارت داخلہ نے مؤثر حکمت عملی بنائی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے پاس برگر فورس تو ہمارے پاس ٹرینڈ فورس ہے، اس برگر فورس کو پوری طاقت سے روکیں گے، ہمیں تمہارے ارادوں کو پتا ہے، سیاسی طور پر دو تجاویز پرغور ہو رہا ہے، ان تجاویز کو اس وقت اناؤنس کریں گے جب یہ لانگ مارچ کا اعلان کرے گا، یہ اس کی بھول ہے کہ یہ اسلام آباد پہنچ جائے گا۔
سینیٹر سیف اللہ نیازی کی گرفتارپرکہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں عدم پیشی پر سیف اللہ نیازی اور حامد زمان کو حفاظتی ریاست میں لیا گیا ہے۔ وزیراعظم ہاؤس میں سائبر سیکیورٹی پروٹوکول کی تجاویز دی گئی ہیں اور ایوان وزیر اعظم سے آڈیو لیک کے معاملے پر تحقیقاتی ادارے کام کر رہے ہیں۔
رانا ثنا نے کہا کہ عمران خان اب یہ فکر ہوگی کہ اعلان کر دیا ہے واپس کیسے لوں، اس کا جو لانگ مارچ کا حربہ ہے اے ناکام بنانا ہے، یہ اس قوم اور ملک کو تباہ کرنا چاہتا ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ میں دو ٹوک انداز میں کہہ رہا ہوں کہ آڈیو لیکس میں کوئی ایجنسی ملوث نہیں، ٹیلیفون ہیک کرنا تو اب مسئلہ ہی کوئی نہیں رہ گیا، وزیراعظم کی جو آڈیو آئی تھی اس میں کیا بات تھی؟ کچھ بھی نہیں، پی ٹی آئی والے اگر آڈیو لیکس کے لیے بنائی گئی کمیٹی کو مسترد کرتے ہیں تو کرتے رہیں، ان چیزوں کو کیسے سیکیورکرنا ہے اس پرتو دنیا کافی آگے بڑھ چکی ہے۔