شرجیل میمن کیخلاف انکوائریوں پر رپورٹ طلب

کراچی : نیب حکام پیپلزپارٹی رہنما شرجیل میمن کے خلاف  انکوائریوں کی مکمل رپورٹ پیش نہ کرسکے ۔ سندھ ہائی کورٹ نے  شرجیل میمن کی درخواست پر نیب سے شرجیل میمن کے خلاف انکوائریوں سے متعلق 4نومبر تک رپورٹ طلب کرلی۔

جمعہ کو سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس جنید غفار پر مشتمل بنچ کے روبرو زرجیل میمن کی جانب سے خفیہ نیب انکوائریوں سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ۔ نیب حکام شرجیل میمن کے خلاف انکوائریوں کی مکمل رپورٹ پیش نہیں کرسکے۔ نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ کراچی،سکھر اور راولپنڈی سے رپورٹس آئی ہیں ، اسلام آباد سے رپورٹ موصول نہیں ہوئی، سکھر میں شرجیل میمن کے خلاف کوئی کیس یا انکوائری نہیں ہے ۔ شرجیل میمن کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اتنا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی نیب نے رپورٹ پیش نہیں کی، شرجیل میمن کو ہراساں کیا جارہا ہے۔

عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ اب تو قانون تبدیل ہوچکا ہے اب خوف یا دباؤ کا کیا معاملہ ہے ؟ کوئی انکوائری اور انویسٹیگیشن ہوگی تو نوٹس آجائےگا، شرجیل میمن کو پہلے کی طرح گرفتاری کا اندیشہ تو نہیں ہے۔ وکیل کا کہنا تھا کہ اب بھی چیئرمین کو اختیار حاصل ہے کہ اگر وہ کسی کے فرار ہونے کا امکان سمجھے تو گرفتاری کا حکم دے سکتا ہے، نیب کوئی ریفرنس نہیں بنا رہی بس انکوائری ظاہر کر کے گرفتار کرنا چاہتے ہیں، ہم یہ چاہتے ہیں اگر نیب کوئی انکوائری شروع کرے تو کم سے کم کال اپ نوٹس جاری کرے، کال اپ نوٹس کے بغیر انکوائری شروع کی جائے نہ گرفتاری کی جائے ۔ عدالت نے شرجیل میمن کی درخواست پر نیب سے شرجیل میمن کے خلاف انکوائریوں سے متعلق 4نومبر تک رپورٹ طلب کرلی۔