پنجاب اسمبلی۔ وزیر اعظم کیخلاف پارلیمانی تاریخ کی پہلی انوکھی قرارداد

لاہور ( نمائندہ امت) ملکی پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار پنجاب کی اسبلی نے ملک کے وزیراعظم کےخلاف مذمتی قرارداد کی منظوری دی ہے جس میں وزیر اعظم کو جھوٹا اور حواس باختہ قرار دیا گیا ہے۔ یہ مذمتی قرارداد اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کی طرف سے اسمبلی کے کورم کی نشاندہی کرنے کے باوجود اجلاس جاری رکھ کر اپوزیشن کے احتجاج میں منظور کی گئی ،

قرارداد پاکستان تحریکِ انصاف کی طرف سے پارلیمانی امور کے وزیر محمد بشارت راجہ نے اسمبلی کے معمول کی کیکارروائی معطل کرکے آﺅٹ آف ٹرن پیش کی گئی جبکہ اس سے قبل اجلاس کی صدارت کررہے پینل آف چیئرمین کے رکن میاں شفیع محمد نے سابق اسپیکر رانامحمد اقبال کو نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہیں دی تھی ۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ  میڈیا میں آنے والی خبروں کے مطابق شہباز شریف نے اپنی گذشتہ روز چھ اکتوبر کی پریس کانفرنس میں وزارتِ عظمیٰ کے منصب کے وقار کی دھجیاں اڑاتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کو فراڈیا قراردیا ہے۔ دراصل یہ امپورٹڈ حکومت کا نام نہادبسربراہ خودسب سے بڑا فراڈ ہے جو پہلے توخدا کی قسم کھا کر کہتا رہا کہ زرداری کا پیٹ پھاڑ کر قوم کا پیشہ ( پیسہ تحریر میں غلط لکھا گیا ہے )نہ نکلوایا تومیرانام بدل دینا لیکن اب پوری ڈھٹائی کے ساتھ انہی کی گود میں بیٹھ کرقومی مفاد کی جڑیں کاٹ رہا ہے جس کا بیٹا اشتہاری ہے، جس کا بھائی سزا یافتہ اور مفرورہےاور جو خود بھی مقدمات میں پیشیاں بھگت رہا ہے،جس کا پورا ٹبر ( خاندان) ہی جھوٹا ہے جو آج تک لندن کے ایون فیلڈ فلیٹس کے متعلق اپنا موقف ایک نہ کرسکے ،

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ  موصوف وزیراعظم کو یاد ہونا چاہئے کہ وہ اپنے بھائی نواز شریف کی واپسی کا حلف نامہ بھی دے چکے ہیں ، جس پرعملدرآمد نہ ہونا بذاتِ خود فراڈ کے زمرے ین آتا ہے، یہ ایوان حواس باختہ وزیراعظم کے ریمارکس کی بھرپورمذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ شہباز شریف اب سوچ سمجھ کر بولنا سیکھ لیں ملکی و بین الاقوامی فورمز پر وزیراعظم پاکستان کےمنسد کو رسوا کرنا چھور دیں “۔ واضح رہے کہ ماضی مین ایسی قرارداد اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع ہونے پر رولز کے منافی قراردیدی جایا کرتی تھی ۔