سیئول(امت نیوز) جنوبی کوریا اور امریکا نے امریکی طیارہ بردار بحری جہاز "یو ایس ایس رونالڈ ریگن” کا استعمال کرتے ہوئے مشترکہ بحری مشقیں شروع کردیں۔
جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے کہا کہ بحری مشقیں ملک کے مشرقی ساحل سے دور ہوں گی۔
ان مشقوں کا آغاز ان حالات میں ہوا ہے کہ جب شمالی کوریا کی جانب سے سمندر میں دو بیلسٹک میزائل داغے گئے اور پھر جنوبی کوریا کی سرحد کے قریب جنگی طیاروں کی پروازیں کی گئیں۔
جنوبی کورین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے کہا کہ ہم اپنی آپریشنل صلاحیتوں کو بڑھانا اور شمالی کوریا کی طرف سے کسی بھی اشتعال انگیزی کا جواب دینے کے لیے تیاری جاری رکھیں گے۔
امریکی جنگی گروپ اس ہفتے پہلے ہی جاپان اور جنوبی کوریا کے جنگی جہازوں کے ساتھ تین طرفہ میزائل دفاعی مشقوں میں حصہ لے چکا ہے۔
گزشتہ منگل کو شمالی کوریا نے بیلسٹک میزائل داغا تھا تو جنوبی کوریا اور جاپان کے جنگی جہازوں نے بھی پروازیں شروع کردی تھیں۔
جنوبی کوریا کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ جاپان، جنوبی کوریا اور امریکا کے اعلیٰ دفاعی حکام نے بات چیت کی ہے، جس میں شمالی کوریا کی جانب سے بیلسٹک میزائل لانچ کرنے کی شدید مذمت کی گئی۔