ہندو انتہا پسندوں کا مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کا اعلان

نئی دہلی: بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت اور سماجی تعصب کی نہی لہر شروع ہوگئی، جس کے مطابق ہندو انتہا پسندوں نے علاقائی سطح پر مسلمانوں کو تنہا کرنے اور ان پر زمین تنگ کرنے کے منصوبے پر عمل شروع کردیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق دلشاد گارڈن میں وشوا ہندو پریشد(  وی ایچ پی) اور دیگربائیں بازو کے تنظیموں نے رواں  ماہ کے آغاز میں سندر  نگری علاقے میں منیش کمار نامی  ایک شخص کے قتل کے خلاف احتجاج کے لئے ایک جلسے کا اہتمام کیا تھا۔

مغربی  دہلی سے حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی   کے اسمبلی ممبر پرویش ورما نے اتوار کو دہلی  میں منعقدہ ‘‘ہندو مہاسبھا’’ پروگرام کے دوران  مسلمانوں کے مکمل  بائیکاٹ کا  اعلان کا  مطالبہ  کیا۔

دوران خطاب پرویش ورما نے الزام لگایا کہ مسلمان  دہلی کو ‘‘ منی پاکستنان’’ میں تبدیل  کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’’مسلمان ریڑھیاں لگارہے ہین، ان کی ریڑھیوں سے سبزیاں خریدنے کی ضرورت نہیں، وہ تان  ویچ (گوشت) بیچتے ہیں۔ ہمیں ایم سی ڈی (میونسپل کارپوریشن آف دیلی) سے پوچھنا چاہئے اورتمام دکانوں کو بند  کروانا چاہئے، جن کے مالکان کے پاس لائسنسن نہیں ہے۔ ان کے ریستوران کا بائیکات کریں۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے پروگرام کی ویڈیوز میں پرویش ورما کو یہ کہتے ہوئے بھی سنا جاسکتا ہے کہ ’’ میں کہتا ہوں کہ اگر ان کا دماغ ٹھیک کرنا ہے ، ان کی طبیعت ٹھیک کرنی ہے، توایک ہی راستہ ہے  اور وہ ہے  مکمل بائیکاٹ۔’’

اس کے بعد پرویش ورما جلسہ میں شریک لوگوں سے کہتے ہیں کہ اگر وہ ان کی  بات سے متفق ہیں تو ہاتھ کھڑے ہیں۔ ورما نے احتجاج میں موجود تمام لوگوں حلف لیتے ہوئے کہا ’ میرے ساتھ  دہرائیں کہ ہم مکمل بائیکات کریں گے۔ ہم ان سے کچھ نہیں خریدیں گے۔ہم انہیں کوئی اجرت نہیں دینگے۔‘

وی  پی ایچ کے سینئر عہدیداروں ، بی جے پی قائدین  اور دیگر نے ہندوؤں سے ‘‘متحد’’ رہنے اور پولیس کی موجودگی میں ہونے والے احتجاج کے دوران مسلمانوں کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ایک دوسرے واقعے میں بھارت کی ریاست گجرات میں بھی ایک پنچایت کا انعقاد کیا گیا، جس کی جانب سے جاری کیا گیا خط سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، جس میں مسلمانوں سے کسی قسم کی خریداری نہ کرنے کا کہا گیا تھا۔ خط میں مسلمانوں سے سامان خریدنے پر سزا کے طور پر 5100 روپے جرمانہ عائد کرنے کا ذکر بھی موجود ہے۔