گھر والے کئی روز تک سارینہ کو ڈھونڈتے رہے اور 10ویں روز حکام نے لاش ان کے حوالے کی۔فائل فوٹو
گھر والے کئی روز تک سارینہ کو ڈھونڈتے رہے اور 10ویں روز حکام نے لاش ان کے حوالے کی۔فائل فوٹو

ایران میں پولیس تشدد سے ہلاک لڑکی کی ماں نے خودکشی کرلی

تہران:ایران میں سیکیورٹی اہلکاروں کے تشدد سے ہلاک ہونے والی لڑکی کی والدہ نے خودکشی کرلی، 16 سالہ یوٹیوبر سارینہ اسماعیل زادہ کو پچھلے ماہ کراج میں احتجاج کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس سے وہ دم توڑ گئی تھیں۔

رپورٹ کے مطابق گھر والے کئی روز تک سارینہ کو ڈھونڈتے رہے اور 10ویں روز حکام نے لاش ان کے حوالے کی۔ سارینہ کے یوٹیوب چینل پر ایسی ویڈیوز موجود ہیں جن میں انہوں نے حجاب نہیں پہنا ہوا اورایک شخص کے ساتھ ڈانس کر رہی ہیں اور ایک ویڈیو میں خواتین کے حقوق پر بات کر رہی ہیں۔

گھر والوں کی طرف سے لاش کی وصولی کے لیے بار بار کوشش پر سکیورٹی اہلکاروں نے ان کی ماں کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی بیٹی غیراخلاقی سرگرمیوں میں ملوث اور دہشت گرد تھی۔بالآخر جب سارینہ کی لاش گھر والوں کے حوالے کی گئی تو ماں اس کی مسخ شدہ لاش کو دیکھ کر شدید صدمے کا شکار ہوئی اور گھر جا کر خود کو پھانسی لگا لی۔عرب نیوز نے بھی لڑکی کی والدہ کی موت کی تصدیق کی ہے ۔