فرانس (اُمت نیوز)فرانسیسی حکومت نے ملک میں جاری پیٹرول بحران پر ریفائنریز کی جانب سے کی گئی ہڑتال کو طاقت کے ذریعے ختم کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا جب ٹوٹل انرجیز اور ایسو۔ایکسون موبیل کے کارکنان بہتر تنخواہوں کے لیے اپنی ہڑتال پر عمل پیرا ہیں۔
حکومتی ترجمان اولیور ویران نے منگل کی صبح، وزیر اعظم الزبتھ بورن کی طرف سے منعقدہ ہنگامی میٹنگ کے ایک دن بعد میڈیا کو بتایا کہ "ہم اس صورتحال کو ختم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔”
اولیور ویران کے مطابق اگر صورتحال بہت جلد بہتر نہیں ہوتی ہے، تو حکومت ڈپو مراکز اور ریفائنریوں تک رسائی کو دوبارہ کھول سکتی ہے اور پھر اہلکاروں کو طلب کر سکتی ہے تاکہ وہ صورتحال کو معمول پر لا سکیں۔
ایک فرانسیسی وزیر کا کہنا تھا کہ پیر کی شام فرانس میں 29.4 فیصد پیٹرول اسٹیشن مشکلات کا شکار ہے۔
انہوں نے فرانسیسی شہریوں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ "صورتحال کو مزید خراب کرنے سے بچنے کے لیے ایندھن کا ذخیرہ نہ کریں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ سروس اسٹیشنز میں جیری کین بھرنا بھی منع ہے۔
نرسنگ عملے کی نمائندگی کرنے والی ایک یونین نے اپنے پیشہ ورانہ کارڈ کی پیشکش پر فیول اسٹیشنز کے لیے ترجیحی رسائی کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔
نیشنل فیڈریشن آف نرسز (ایف این آئی) نے کہا کہ "ہنگامی اقدامات کے بغیر، بہت سے فرانسیسی لوگوں کے لیے گھریلو نگہداشت کے تسلسل کو خطرہ لاحق ہو جائے گا، جس کے نتیجے میں اسپتال میں داخلے میں اضافہ ہو گا۔”