اسلام آباد(امت نیوز) ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار احمد کا کہنا ہے کہ افغان عبوری حکومت فوری تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ زیرغور نہیں۔
ہفتہ وار پریس بریفنگ میں عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ افغان عبوری حکومت کو تسلیم کرنا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے۔ اس سلسلے ميں عالمی برادری سے مشاورت کر رہے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمير ميں مزید دو کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا۔ بھارت کے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے جھوٹے دعوؤں میں کوئی صداقت نہیں۔ جرمن وزیر خارجہ کا کشمیر سے متعلق بیان خوش آئند ہے۔
عاصم افتخار نے کہا کہ کشمیری حریت رہنما الطاف احمد شاہ کے ماورائے عدالت قتل پر شدید دکھ ہے۔ بھارتی ناظم الامور کو طلب کر کے احتجاج بھی کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سیکیورٹی حالات میں بہتری آئی ہے۔ اسی حوالے سے ٹریول ایڈوائزری جاری ہونی چاہيے۔
سائفر کے معاملے پر جامع وضاحت دے چکے ہیں، پاکستان نے ہمیشہ عالمی اور علاقائی امن کی بات کی اور مثبت انداز میں تمام ممالک کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ بیرون ملک دوروں پر وزراء کے ساتھ تضحیک آمیز رویئے کے سوال پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایسے واقعات پر نوٹس ليتے ہيں۔ امریکی حکام نے بھی وزیرخزانہ کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لیا ہے۔ سعودی عرب میں پیش آنے والے واقعات پر بھی سعودی حکام نے نوٹس کے ساتھ ایکشن بھی لیا تھا۔