مصری دوشیزہ کے دل کی دھڑکن 22 منٹ رکی رہی۔ زندگی کی ڈور نہ ٹوٹی

قاھرہ(امت نیوز) مصرمیں طبی تاریخ کا انوکھا واقعہ رونما ہوا، جب ایک لڑکی حرکت قلب بائیس منٹ تک بند رہنے کے بعد بھی زندہ بچ گئی، جس پر لوگ حیران ہیں۔
مصری ٹرائیتھلون چیمپئن جومانہ یاسر حرکت قلب بند رہنے کے بعد مسلسل بائیس منٹ تک بے ہوش رہیں مگر اس کے بعد انہیں پھر ہوش آگیا۔
یاد رہے کہ ورزش کے دوران بےہوش ہوجانے کے بعد جومانہ کو ابتدائی طبی امداد دی گئی اور پھر انہیں شمالی مصر کے اسکندریہ گورنریٹ کے ایک اسپتال منتقل کردیا گیا تھا جہاں ضروری ٹیسٹ اور جانچ کے بعد ان کا علاج شروع کیا گیا، تاہم وہاں ان کے دل کی حرکت اچانک ہی تھم گئی لیکن ڈاکٹر بھی یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ ان کے دل کی شریانیں 22 منٹ تک رکنے کے بعد دوبارہ پمپنگ کرنے لگیں۔
جومانہ یاسر کے ٹرائیتھلون کوچ محمد الجوہری نے بتایا کہ اس نے بالآخر ہوش میں آنا، آنکھیں کھولنا، مسکرانا اور ملاقاتیوں سے مصافحہ کرنا شروع کر دیا۔ وہ 20 دن انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں رہیں۔
محمد الجوہری نے کہا کہ ہماری ہیروئن کی معمول کی زندگی دوبارہ بحال ہونے میں وقت لگےگا مگر اب وہ تیزی سے روبہ صحت ہو رہی ہے۔
جس اسپتال میں نوجوان جومانہ یاسر کا علاج کیا گیا، اس نے پہلے ان کی موت کا اعلان کردیا تھا۔ اسپتال نے ان کے دل کو حرکت میں لانے کے لیے پچیس بار کوشش کی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ نوجوان کھلاڑی 20 دن قبل ورزش کے دوران اچانک گر گئی تھیں اور ان کے دل کے پٹھے بند ہونے اور بے ہوش ہوجانے کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔