انقرہ(امت نیوز) ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ یورپ کو فکر لاحق ہے کہ قدرتی گیس کہاں سے خریدے لیکن ترکیہ کو ایسا کوئی مسئلہ درپیش نہیں۔
انہوں نے حکمراں جماعت جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے روس۔ یوکرین جنگ کی وجہ سے یورپ کو درپیش قدرتی گیس کی رسد کے مسئلے کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ اس وقت یورپ قدرتی گیس کے لئے اِدھر اُدھر ہاتھ پاؤں مار رہا ہے لیکن اللہ کا شکر ہے کہ ترکیہ کو ایسی کوئی پریشانی نہیں ہے۔ ترکیہ نہ صرف گیس کی رسد کے معاملے میں مطمئن ہے بلکہ اب ان شاءاللہ گیس سپلائی مرکز بھی بن رہا ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ روسی صدر ولادی میر پوتن کے ساتھ حالیہ ملاقات میں اس موضوع پر اتفاقِ رائے ہوگیا۔ روس سے آنے والی گیس کے ساتھ ہم ترکی کو سپلائی مرکز کی شکل دے دیں گے۔ جیسا کہ صدر پوتن نے بھی کہا ہے کہ ’’یورپ چاہے تو ترکیہ سے گیس خرید سکتا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ رواں سال 50 ملین سیاحوں کی میزبانی کر کے ترکیہ 40 بلین ڈالر سیاحتی زرِمبادلہ کی طرف بڑھ رہا ہے اور ہم اس میں اضافے کی کوششوں میں ہیں۔
گزشتہ سال ترکیہ کی شرح ترقی 11.4 فیصد تھی جو رواں سال کے پہلے نصف میں ہی 7.5 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ اس وقت ہماری برآمدات 250 بلین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں۔