ریاض(امت نیوز) سعودی عرب کے محمد البراق کو مختلف ملکوں کے کرنسی نوٹ اور سکے جمع کرنے کا شوق ہے۔
وہ گزشتہ چالیس سال سے دوسرے ملکوں کا سفر کرتے ہوئے وہاں کی کرنسی اکھٹی کرتے آرہے ہیں۔
آج ان کے پاس مختلف ملکوں کے مروجہ اور متروکہ کرنسی نوٹوں اور سکوں کی تعداد دس ہزار سے زیادہ ہوچکی ہے۔
محمد البراق نے کرنسی نوٹوں اور سکوں پر مشتمل ایک میوزم بھی بنا رکھا ہے اور ان کے گھر میں بنے کرنسی میوزیم کی شہرت دور دور تک پھیل چکی ہے۔
آثار قدیمہ کے سکے جمع کرنے میں دلچسپی رکھنے والے اور میوزیم کے مالک محمد البراق کا کہنا ہے کہ میں 40 سال سے نایاب سکوں کو تلاش کر رہا ہوں۔ میرے پاس کاغذ سے بنے کرنسی نوٹ اور دھاتوں سے تیار کردہ سکوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے اپنے مشغلے کوآگے بڑھانے کے لیے ملازمت سے ریٹائرمنٹ لے لی اورخود کو اس کام کے لیے وقف کردیا۔
میوزیم بنانے کا مقصد نایاب سکوں اور کاغذ سے تیار کردہ کرنسی نوٹوں کو محفوظ کرنا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ نایاب سکوں کو اکٹھا کرنا ایک خوبصورت مشغلہ ہے کیونکہ یہ مختلف ممالک کی ثقافت کو اکٹھا کرتا ہے۔
محمد البراق چاہتے ہیں کہ ان کے پاس جمع کرنسی نوٹوں اور سکوں کی نمائش کا اہتمام کیا جائے اور کرنسی نوٹ جمع کرنے کے مشغلے کو فروغ دیا جائے۔