اسلام آباد:الیکشن کمیشن نے کہا کہ عمران خان نے غلط معلومات فراہم کیں، جھوٹا بیان حلفی جمع کروایا اورکرپٹ پریکٹس کے مرتکب ہوئے، عمران خان کی قومی اسمبلی کی نشست خالی قرار دی جاتی ہے۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد اب عمران خان پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بھی نہیں رہے،آئین کے تحت نااہل شخص پارٹی کا صدریا چئرمین نہیں رہ سکتا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے2018 میں نواز شریف کی پارٹی صدارت سے متعلق کیس کا مختصر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ آئین کے آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ پر پورا نہ اترنے والا شخص سیاسی جماعت کی کی صدارت بھی نہیں کرسکتا۔
فیصلے ہرردعمل میں تحریکِ انصاف کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ فیصلہ ہر لحاظ سے تاریخی ہے اور تاریخ رقم کرنے کے لیے عدالتِ عظمیٰ کی تعریف کی جانی چاہیے۔ سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے اس تاریخی فیصلے سے ایک اہم اصول طے کردیا ہے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ نواز نے پارٹی کی صدارت کے لیے نااہل شخص کا راستہ کھول کر سیاست کو داغدار کرنے کی کوشش کی تھی۔ مسلم لیگ ن کو نئی سازشیں کرنے کی بجائے اس فیصلے کو تسلیم کر لینا چاہیے اور نیا قائد منتخب کر کے آگے بڑھنا چاہیے۔
خیال رہے کہ جولائی 2017 میں سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس میں نااہل قرار دیے جانے کے بعد نواز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے ساتھ ساتھ پارٹی کے سربراہ کا عہدہ بھی چھوڑنا پڑا تھا۔