فرانس نے پیراسیٹامول جیسی اہم دوا کی قلت پر کیسے قابو پایا؟

پیرس(امت نیوز) پاکستان میں عام صارفین یہ شکایت کرتے نظر آتے ہیں کہ جہاں ایک طرف ملیریا اور ڈینگی جیسے امراض پھیل رہے ہیں، وہاں عام استعمال کی درد کش اور بخار شکن دوا پیراسیٹامول مارکیٹ سے غائب ہوگئی ہے لیکن یہ شکایت صرف ہمارے ہاں ہی نہیں کی جارہی بلکہ فرانس جیسا ترقی یافتہ یورپی ملک بھی اس اہم دوا کی کمیابی کا شکار ہوچکا ہے۔
فرانس میں ’’زنجیر ترسیل‘‘ یا سپلائی چین میں خلل اور مشکلا ت کے نتیجے میں قلت پیدا ہوجانے کے بعد پیراسیٹامول پر مشتمل دوائیوں کی فروخت کو کم کرنے کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔
فرانس کو ماہ جولائی سے پیراسیٹامول والی ادویات کی سپلائی میں مسائل کا سامنا تھا۔
نیشنل میڈیسن ایجنسی نے فارماسسٹس، ڈاکٹروں اور مریضوں کو سپلائی میں رکاوٹ سے بچنے کے لیے پیراسیٹامول پر مشتمل ادویات کے استعمال اور فروخت کے بارے میں اپنی سفارشات پیش کی تھیں۔
ایجنسی نے شہریوں کو اس دوا کا ذخیرہ کرنے کا بھی مشورہ دیا۔ اس کے علاوہ میڈکل اسٹورز کو ہدایت کی گئی کہ ان ادویات کو نسخے کے بغیر لینے کی صورت میں 2 بکسوں سے زائد فروخت نہ کیا جائے۔
فارماسسٹس یہ اجازت بھی دی گئی کہ وہ کچھ اصولوں کے دائرہ عمل میں رہتے ہوئے مریضوں کو نسخے میں تجویز کردہ مقدار سے کم پیراسیٹامول والی دوائیں بھی فراہم کرسکتے ہیں۔
ان سفارشات پر عملدرآمد کے نتیجے میں تاحال فرانس پیراسیٹامول کی قلت پر پوری طرح قابو پانے میں تو کامیاب نہیں ہوسکا، تاہم ان کی وجہ سے صورت حال میں کافی بہتری ضرور آئی ہے اور اس اہم دوا کی قلت کی شکایات میں نمایاں کمی دیکھنے کو ملی ہے۔ پاکستانی حکام بھی فرانس کے تجربے سے استفادہ کرسکتے ہیں۔