شہباز شرہف کے پاس کوئی پاور نہیں، ڈگی میں بیٹھ کر جاتا تھا۔فائل فوٹو
شہباز شرہف کے پاس کوئی پاور نہیں، ڈگی میں بیٹھ کر جاتا تھا۔فائل فوٹو

پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہونے چاہئیں۔عمران خان

لاہور: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لانگ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حقیقی آزادی مارچ سیاست یا ذاتی مفادات کیلیے نہیں ، حقیقی آزادی مارچ کا صرف ایک مقصد اپنے ملک کو آزاد کرنا ہے ،چاہتے ہیں ملک کے فیصلے لندن یا واشنگٹن میں نہ ہوں ،پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہونے چاہئیں۔

عمران خان کا کہنا تھاکہ حقیقی آزادی مارچ کی آخری منزل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ہے، حقیقی آزادی مارچ ملک کے مختلف شہروں سے ہوتا ہوا اسلام آباد پہنچے گا۔

لاہور میں تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ آج 26 سال کی سیاسی جدوجہد میں سب سے اہم سفر شروع کر رہا ہوں،وقت آگیا ہے ہم ملک کی حقیقی آزادی کا سفر شروع کریں،حقیقی آزادی مارچ سیاست یا ذاتی مفادات کیلئے نہیں ، حقیقی آزادی مارچ کا صرف ایک مقصد اپنے ملک کو آزاد کرنا ہے ،قوم ہر قربانی دینے کو تیار ہے لیکن چوروں کو قبول نہیں کرے گی ۔

ن کاکہناتھا کہ میں ایک آزاد ملک دیکھنا چاہتا ہوں،میں چاہتا ہوں میرے لوگوں پرظلم نہ ہو، چاہتے ہیں ملک کے فیصلے لندن یا واشنگٹن میں نہ ہوں ،پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہونے چاہئیں،عام لوگ بنیادی ضروریات کیلئے دھوکے کھاتے ہیں،50سالہ دور میں ملک میں سب سے زیادہ مہنگائی اس حکومت میں ہوئی ،75 سال کے سینیٹر کو اٹھا لیاگیا اور تشدد کیاگیا۔

عمران خان نے کہاکہ پوری دنیا میں پاکستان کا مذاق اڑایا ،ہم صاف اورشفاف الیکشن چاہتے ہیں، ان کا کہناتھا کہ ہم قانون کے دائرے میں رہ کر چلیں گے ،سپریم کورٹ نے جو علاقے متعین کئے انہی میں جائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ یہ قوم ہر قسم کی قربانی کے لیے تیار ہے اور جب بھی ناانصافی کی بات کرتا ہوں تو اعظم سواتی کا نام لینا چاہتا ہوں کیونکہ اعظم سواتی کے ساتھ انتہائی غیر مناسب سلوک کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سفر شروع کر رہے ہیں اور ہمارا مارچ پر امن ہو گا۔ الیکشن میں عوام فیصلہ کریں گے کہ ملک کی حکمرانی کون کرے گا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما شہباز گل اور صحافی جمیل فاروقی پر تشدد کیا گیا اور ساری دنیا میں ہمارا مذاق اڑایا گیا۔ یہ ہماری فوج ہے اور ہمارا ملک ہے اس لیے ہم چاہتے ہیں ادارے مضبوط ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہم صاف اور شفاف الیکشن چاہتے ہیں جبکہ ہم نے ہمیشہ آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے احتجاج کیا۔ رانا ثنا اللہ اور شہباز شریف پر نظر رکھیں۔