کامونکی پولیس نے میڈیا پرسنز کی ڈی ایس این جیز، اسٹاف اور رپورٹرزپرتشدد کیا،فائل فوٹو
کامونکی پولیس نے میڈیا پرسنز کی ڈی ایس این جیز، اسٹاف اور رپورٹرزپرتشدد کیا،فائل فوٹو

لانگ مارچ کی کوریج کرنے والے صحافیوں پرپولیس ٹوٹ پڑی

لاہور: کامونکی میں لانگ مارچ کی کوریج کرنے والے دو درجن سے زائد پولیس اہل کاروں نے صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا، کیمرا توڑ دیا، وزیراعلیٰ نے نوٹس لیے لیا جس کے بعد پولیس افسرکو معطل کردیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریک انصاف کے لانگ مارچ میں صحافیوں پر تشدد کا واقعہ پیش آیا ہے، کامونکی میں کوریج کے لیے گاڑیاں اورکیمرے لگانے پر پولیس نے صحافیوں پرتشدد کیا، گالم گلوچ کی اورنجی ٹی وی چینل کا کیمرا توڑ دیا۔

اطلاعات ہیں کہ کامونکی پولیس نے میڈیا پرسنز کی ڈی ایس این جیز، اسٹاف اور رپورٹرزپرتشدد کیا، پولیس کے دو درجن سے زائد اہل کاروں نے ایس پی کی نگرانی میں صحافیوں پرتشدد کیا اور سڑک سے گاڑیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ ایس پی کامونکی کا کہنا تھا کہ گاڑیاں ہٹائیں جب لانگ مارچ آئے گا آپ کو بتا دیں گے۔

دریں اثنا واقعے کی فوٹیج سامنے آگئی جس کے مطابق ایس ایچ او اور پولیس اہل کاروں نے کیمرا مین پر مکوں اور تھپڑوں سے تشدد کیا، پولیس نے کیمرا مین سے کیمرہ چھیننے کی بھی کوشش کی۔

واقعے پر وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے نوٹس لیتے ہوئے ذمہ دار پولیس افسران کے خلاف فوری کارروائی کا حکم جاری کردیا۔ وزیر اعلی کی ہدایت پر تشدد میں ملوث ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا۔