لندن:مسلم لیگ نون کی نائب صدرمریم نوازنے کہا کہ ایک گھڑی چورگوجرانوالہ میں پھر رہا ہے،عوام سے کہوں گی کہ گھنٹہ گھرکی حفاظت کریں کہیں وہاں کی گھڑی چوری نہ ہو جائے۔
لندن میں پریس کانفرنس کی ابتدا میں مریم نوازنے لانگ مارچ میں جاں بحق ہونے والی خاتون صحافی صدف نعیم کے لواحقین سے تعزیت کی اوران کے لیے دلی جذبات کا اظہارکیا۔
مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان نے سوچا تھا پریشرکے ذریعے جلدی الیکشن کروالیں گے، اس کا ہدف آرمی چیف کی تعیناتی ہے، آرمی چیف کی تقرری کا اختیار شہبازشریف کریں گے، تقرری سے عمران خان کا نہ کوئی لینا اور نہ کوئی دینا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ سورچ رہی تھی کہ یہ لانگ مارچ کیا ہے، اس کے مقاصد کیا ہیں؟،یہ لانگ مارچ ہے یا شارٹ مارچ ہے۔انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ پر کروڑوں روپے خرچ ہو رہے ہیں لیکن اس کا کوئی قومی مقصد نہیں ہے، اس کا ہدف صرف آرمی چیف کی تقرری ہے۔
انہوں نے کہا کہ4 سال میں ملک کے قرضے کہاں چلے گئے، جو اس نے حالات پیدا کیے اس شخص کو تو سڑک پر ہی نہیں نکلنا چاہیے تھا۔ چار سال میں معیشت کو تباہ کر دیا گیا، لانگ مارچ کے دوران نجی ٹی وی کی صحافی صدف نعیم کی شہادت پر افسوس ہے، اس کے لانگ مارچ سے عوام لاتعلق ہے، اس کی وجہ یہی ہے عوام کو اس کا اصلی چہرہ پتا چل گیا ہے، اس نے سوچا تھا جھوٹ بول کرعوام کو گمراہ کر لوں گا، لانگ مارچ ان کا آخری پلان تھا، پہلے سازش کا جھوٹ بیانیہ گھڑا گیا۔
ن لیگی نائب صدر نے مزید کہا کہ ان کا ایک ہی ہدف آرمی چیف کی تقرری میں رخنہ ڈالنا ہے،ان کا یہ پلان بھی ناکام ہوگا، تقرری شہباز شریف آئین اورقانون کے مطابق کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اتنے لوگ لانگ مارچ میں نہیں ہوتے جتنے سیکیورٹی اہلکار ہوتے ہیں، بے دردی سے قوم کا پیسا اور وسائل استعمال کیے جا رہے ہیں۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ لانگ مارچ ان کا آخری پلان تھا، عوام کے مسائل اور تکالیف کا لانگ مارچ سے کوئی تعلق نہیں۔انہوں نے کہا کہ قوم کے بیٹے کیوں لانگ مارچ میں شرکت کریں؟ آپ کے اپنے بیٹے لندن میں بیٹھے ہیں، عمران خان کا پارٹ ٹائم لانگ مارچ 2 گھنٹے میں ختم ہو جاتا ہے، 5 دن سے یہ لانگ مارچ لاہور میں پھنسا ہوا ہے۔
ن لیگی نائب صدر نے کہا کہ دوپہر میں شروع کر کے شام 6 بجے ختم کر دیتے ہیں تو یہ لانگ مارچ تو مہینے میں بھی اسلام آباد نہیں پہنچے گا، یہ سڑک پر چلتی ٹریفک سے خطاب کر رہے ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ اتنے سنگین جھوٹ بولتا ہے، ڈی جی آئی ایس آئی کو خاموشی توڑ کر پریس کانفرنس میں سچ سامنے لانا پڑا، اس کے جھوٹ سے قوم اور ملک کونقصان ہوا، رات کے اندھیرے میں پاؤں اوردن کے اُجالے میں تنقید کرتا ہے، آرمی چیف سے ملاقات بارے اس نے قوم کو نہیں بتایا، لوگوں کو تو پتا تھا ان کی رات کو ملاقاتیں ہوئی ہیں، اس نے تواپنی پارٹی اورعوام کوملاقات بارے نہیں بتایا تھا، چیف الیکشن کمشنر تم نے لگایا الزام لگاتے ہوئے شرم آنی چاہیے، چیف الیکشن کمشنر نے قوم کے سامنے حقائق رکھے، تم کس چیز پر 10 ارب کا ہرجانہ کرو گے وہ تو جیت جائے گا، کہتا ہے ہرجانہ شوکت خانم کو دونگا وہی ہرجانہ پھر اپنی جیب میں ڈال لے گا، اس کوجمہوری شخص اور سیاست دان نہیں مانتی، اس شخص کو انتشارکے لیے لانچ کیا گیا، رات کو بند کمرے میں کہتا رہا تاحیات ایکسٹنشن لے لو اب اسی کو جانورکہتا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ کہتا ہے اسے اسٹیبلشمنٹ نے بتایا یہ چور ہیں، یہ بات صرف عمران نہیں کچھ صحافیوں نے بھی کی تھی، اس سے بڑا ثبوت نوازشریف کی بے گناہی کا نہیں ہو سکتا جوعمران نے خود رکھا، ارشد ملک مرحوم نے بھی بہت سنگین انکشافات کیے تھے، ارشد ملک نے کہا تھا نوازشریف کو سزا دلوائی گئیں تھی، عمران نے کہا اسے اسٹیبلشمنٹ نے کہا نوازشریف چور ہیں، کیا جوتمہیں پرچی دی گئی وہ پرچی پڑھ دی؟