گوجرانوالہ میں لانگ مارچ کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی کے کنٹینر پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق جبکہ عمران خان اور فیصل جاوید سمیت 13 افراد زخمی ہوگئے۔
زخمی ہونے والوں میں سینیٹر فیصل جاوید بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ حامد ناصر چٹھہ کے صاحبزادے احمد چٹھہ اور چوہدری محمد یوسف بھی زخمی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ احمد چھٹہ کی حالت تشویش ناک ہے۔
عمران خان نے حملے سے 2 گھنٹے قبل برطانوی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پر اعتماد ہوں لانگ مارچ میں تشدد نہیں ہوگا،میں پچھلے چھ ماہ سے سڑکوں پر ہوں، لانگ مارچ کا مقصد الیکشن کرانا اور تبدیلی لاناہے۔اس کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے پچھلی دفعہ کی طرح کمزور حکومت ملی تو حکومت نہیں سنبھالوں گا، پچھلی دفعہ اتحادی حکومت کمزور تھی،میں اتنا مضبوط نہیں تھا کہ قانون کی حکمرانی پر عمل درآمد کرا سکوں۔
Two hours before he was shot in the leg, the former Pakistan PM spoke to Sky News and insisted he was hopeful there would not be violence on his Long March.
More here: https://t.co/zI88mc8imo pic.twitter.com/fcSVVXBLdZ
— Sky News (@SkyNews) November 3, 2022
عمران خان نے کہا کہ میں طاقتور مافیاز کو قانون کے کٹہرے میں نہیں لاسکا، مافیاز کے پاس مجھے کمزور کرنے اور بلیک میل کرنے کے کئی طریقے تھے،اس بار میرے پاس پارلیمنٹ میں نمبر پورا ہوگا تو ہی اقتدار سنبھالوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ قانون پر عمل درآمد اسی صورت کراسکتے ہیں جب پارلیمنٹ میں اکثریت ہو۔