لاہور(اُمت نیوز)وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ نہ تو عمران خان کو چار گولیاں لگیں اور نہ ہی وزیر آباد میں کوئی دوسرا حملہ آور تھا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جیسے ہی کوئی آزاد بورڈ بیٹھے گا تو عمران خان کا جھوٹ پکڑا جائے گا۔ چیف جسٹس ایک بینچ بنا کر ان پر قتل کے الزامات کی اور عمران خان کے زخم کی تحقیقات کروالیں۔
رانا ثنا نے کہا کہ یہ شخص بہت بڑا جھوٹا ہے، سمندر کی گہرائی کی پیمائش کی طرح اس کےجھوٹوں کا بھی اندازہ نہیں لگایا جا سکتا، یہ بہت بڑا جھوٹا انسان ہے، اس شخص سے کوئی پوچھے تم 4 سال وزیراعظم رہے تمہیں 18 اور 900 قتل نظر نہیں آئے، تم نے 4 سال مخالفین کے خلاف جھوٹے کیسز بنائے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ دجالی فتنہ قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، 18 قتل کا کیا ثبوت ہے اس شخص کے پاس؟ ایک پارٹی کے سربراہ ہونے کی وجہ سے اس کا جھوٹ لائیو چلایا جاتا ہے، یہ آدمی جھوٹ بول رہا ہے، دعوے سے کہہ سکتا ہوں اس کو 4 گولیاں نہیں لگیں۔
رانا ثنا نے کہا کہ اس واقعےکے ایک ایک لمحے کی ریکارڈنگز موجود ہے، ثابت ہو جائے جس شخص نے فائرنگ کی، اس کے علاوہ کوئی اور بھی تھا تو آپ ہمیں جو سزا دیں قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے زمانے میں جتنی تحقیقات ہوتی رہی ہیں تو کیا یہ استعفیٰ دے کر انکوائری کرواتا تھا؟ گجرات پولیس نے ملزم کو پکڑا، ویڈیو جاری کی، کیا وہ میرے ماتحت ہیں؟ پنجاب حکومت ہمارے ماتحت ہے یا ان کے؟ فتنہ، فساد پورے ملک و قوم کو تباہ کرنے کے پیچھے پڑا ہے۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ہم نے پہلے سے یہ بات کی ہے کہ اس واقعے کی جے آئی ٹی بننی چاہیے، جے آئی ٹی میں تمام ایجنسیوں کے سینئر ارکان ہونے چاہئیں، جےآئی ٹی اس واقعے کی صاف شفاف انکوائری کرے۔
انہوں نے کہا کہ جو بندہ پکڑا گیا ہے، وہ ان کے کارکنوں نے پکڑا، اس سے پہلے اس نے ہمارے خلاف جھوٹے مقدمے درج کیے، ہم اس وقت بھی بلیک میل نہیں ہوئے، جس وزیر نے پریس کانفرنس کی تھی، اس کے خلاف پی ٹی آئی کی حکومت نے کیا کیا تھا؟