راولپنڈی: وفاقی دارالحکومت کے جڑواں شہر میں پی ٹی آئی کا دھرنا آج دوسرے روز بھی جاری ہے، جس کی وجہ سے تعلیمی ادارے، پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند ہے۔
عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف احتجاج کے لیے پی ٹی آئی کارکنوں نے جڑواں شہروں کے مرکزی ملحقہ شاہراہوں کوبند کرکے 12 مقامات پر احتجاج اور دھرنا جاری ہے۔ جس کی وجہ سے سڑک بند ہونے سے ٹریفک کا نظام آج بھی درہم برہم ہے جب کہ دھرنے کی وجہ سے شہرکے تمام تعلیمی اداروں میں آج چھٹی کا اعلان کیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی کی جانب جی ٹی روڈ، ٹیکسلا واہ مارگلہ چوک، ترنول روات ٹی چوک اور موٹر وے چوک کے علاوہ مری روڈ، آئی جے پی فیض انٹرچینج، کرال چوک کھنہ پل، پرانا ایئرپورٹ روڈ پر دھرنے دے کر احتجاج کیا جارہا ہے۔
آج 12 مقامات پر ہونے والے احتجاج اور مظاہروں کی کی قیادت پی ٹی آئی رہنما غلام سرور خان، واثق قیوم عباسی، عامر کیانی، راجا بشارت، اور فیاض چوہان و دیگر کررہے ہیں۔
پی ٹی آئی کارکنان گزشتہ رات سے مری روڈ پر دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔ مرکزی شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے اسلام آباد جانے والا راستہ بھی بند ہے۔ احتجاج کے باعث مری روڈ پر پبلک ٹرانسپورٹ اور شمس آباد کے قریب کاروباری مراکز مکمل بند ہیں.
سرائے کالا چوک بھی احتجاج کے باعث بند ہے۔ اولڈ ائرپورٹ روڈ گلزار قائد دونوں جانب سے ٹریفک کے لیے کھلا ہے۔ جہلم روڈ سواں اور کچہری چوک کی جانب ٹریفک کے لیے کھلا ہے۔ راولپنڈی مال روڈ و پشاور روڈ بھی ٹریفک کے لیے کھلے ہیں۔
دریں اثنا پی ٹی آئی کارکنوں کا موٹروے ایم 2 پر دوسرے روز بھی احتجاج جاری ہے، جس میں مظاہرین نے ٹائر اور موٹروے کے اطراف میں لگیں جھاڑیاں اور درخت جلا ڈالے ، جس سے ایم 2 موٹروے دونوں طرف سے بند ہوگیا، شہریوں و مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
موٹر وے کے دونوں جانب ٹریفک کی لمبی قطاریں رات سے موجود ہیں، جس میں درجنوں گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ موٹروے بند ہونے سے شدید ذہنی اذیت سے دوچار ہیں۔