کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (PCAA) نے نیسپاک کو سکھر،لاہور اور اسلام آباد ایئرپورٹس کے میگا ڈویلپمنٹ/ترقیاتی پراجیکٹس تفویض کر دیے۔ حکومت پاکستان کی ایوی ایشن انڈسٹری کو وسعت دینے اور ایوی ایشن کا نیا مرکز بننے کی صلاحیت سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی موجودہ پالیسی کی روشنی میں، پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (پی سی اے اے) نے ملک کی صف اول کی کنسلٹنگ فرم نیشنل انجینئرنگ سروسز پاکستان (پرائیویٹ) لمیٹڈ (نیسپاک) کو ایویشن سیکٹر کےمندرجہ زیل میگا ترقیاتی منصوبے تفویض کردیے ہیں جس میں بیگم نصرت بھٹو (BNB) سکھر ہوائی اڈے کو بین الاقوامی ہوائی اڈے کا درجہ دینے کے لئے اپگریڈیشن اورتوسیع اور بڑے وائیڈ باڈی ہوائی جہازوں کے لیے تمام متعلقہ سہولیات کی فراہمی،علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور پر مسافر ٹرمینل بلڈنگ اور متعلقہ انفراسٹرکچر سہولیات کی توسیع اور تزئین و آرائش کے لیے ڈیزائن اور تعمیرات کی نگرانی اوراسلام آباد میں ایوی ایشن ٹاور کی تعمیر شامل ہے۔
کنسلٹنسی کنٹریکٹ پر دستخط کرنے کی رسمی تقریب 09 نومبر 2022 کو علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور پر منعقد ہوئی۔ تقریب میں
وفاقی وزیر ہوا بازی خواجہ سعد رفیق، ڈائریکٹر جنرل پاکستان سول ایویشن اتھارٹی خاقان مرتضیٰ اور نیسپاک کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر مسعود نے شرکت کی۔
سکھر اور لاہور ایئرپورٹ منصوبوں کے لئےمعاہدے پر (پی سی اے اے) کی جانب سے
ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی جناب وی۔ایس۔ سوڈھا اور نیسپاک کی جانب سےجی ایم اور سربراہ نیسپاک کراچی ڈویژن جناب محمد فاروق نے دستخط کئے۔
جبکہ اسلام آباد میں ایویشن ٹاور منصوبہ کے لئے جی ایم اور نیسپاک اسلام آباد ڈویژن جناب دانش رضا نے دستخط کئے۔
معاہدے پر دستخط کی تقریب کے بعد ایم ڈی نیسپاک کی جانب سے وزیر ہوا بازی کو (بی این بی) سکھر ایئرپورٹ منصوبے کی صورتحال کے بارے میں ایک مختصر پریزنٹیشن دی گئی۔ وفاقی وزیر برائے ہوا بازی کو بریفنگ دیتے ہوئے توسیعی منصوبے کے نمایاں خدوخال پیش کیے گئے جن میں رن وے اور ٹیکسی وے کی توسیع، ایپرن اور ٹرمینل بلڈنگ کی تعمیر نو کے ساتھ ساتھ دیگر متعلقہ اور معاون سہولیات کے بارے میں بتایا گیا۔ پریزنٹیشن کے مطابق، نئی ٹرمینل بلڈنگ اور ایئر سائیڈ سہولیات اگلے 20 سالوں کے لیے کوڈ (ای) ایئر کرافٹ (بوئنگ 777) کی ضروریات کو پورا کریں گی۔ مقامی آبادی کی بین الاقوامی مقامات تک رسائی کے علاوہ، ہوائی اڈہ علاقے کی مقامی دستکاری، تازہ سبزیوں اور پھلوں کو مشرق وسطیٰ کے قریبی ممالک کو برآمد کرنے کی ضرورت کو بھی پورا کرے گا۔وفاقی وزیر برائے ہوا بازی نے نیسپاک کی کاوشوں کو سراہا اور (پی سی اے اے) اور (نیسپاک) کو ہدایت کی کہ منصوبہ بندی، ڈیزائن اور بولی کا مرحلہ 6 ماہ میں مکمل کریں اور آئندہ 24 ماہ کی تخمینہ مدت میں تعمیراتی سرگرمیاں مکمل کریں۔ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (PCAA) نے جناح ایونیو بلیو ایریا اسلام آباد میں 38 منزلہ بلند آفس/کمرشل ٹاور تعمیر کرنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔ پی سی اے اے ٹاور اسلام آباد کی پہلی بلندوبالہ اور جدید ترین سہولیات سے آراستہ ایک شاندار عمارت ہوگی۔ اس ٹاور میں PCAA کے مختلف ڈائریکٹوریٹ اور برانچز کے ساتھ ساتھ ایئر لائن کارپوریٹ دفاتر، ایئرلائن بکنگ سینٹرز، بزنس سینٹرز، سیمینار اور کانفرنس ہال، میڈیا سینٹرز، مالیاتی ادارے اور بینک، تفریحی سہولیات بشمول ایوی ایشن سائنس میوزیم، آرٹ گیلری، صحت اور فٹنس سنٹر، انڈور کھیلوں کی سہولیات، بیبی ڈے کیئر سنٹر، فوڈ کورٹس اور ہوٹل/رہائش کی سہولیات وغیرہ۔ عمارت میں PCAA کے مختلف کیڈرز کے دفاتر ہوں گے اور یہ تقریباً 850,000 مربع فٹ کے رقبے پر محیط ہوں گے جس کی متوقع پروجیکٹ لاگت تقریباً 14 ارب روپے ہے۔ پی سی اے اے ٹاور ایک گرین بلڈنگ پروجیکٹ ہے جس کا مقصد پائیداری، پانی اور توانائی کی بچت، ماحول دوست ڈیزائن کے ساتھ ساتھ کم کاربن اخراج یا کاربن فوٹ پرنٹ کے مقصد کو بھی حاصل کرنا ہے۔