اسلام آباد:الیکشن کمیشن نے کراچی میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا، چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ بلدیاتی انتخابات سے متعلق مناسب فیصلہ دیں گے ۔
الیکشن کمیشن میں سندھ بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر سماعت ہوئی، چیف سیکرٹری سندھ نے کہاکہ کورنگی ضمنی الیکشن میں لا ءاینڈ آرڈر کے باعث مشکلات ہوئیں ، آئی جی کیساتھ اجلاس میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق مشاورت کی، کراچی میں 3 مزید ضمنی انتخابات میں شفافیت نظر آئی ۔
چیف سیکریٹری سندھ نے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ ایک ڈیڑھ ماہ میں سیلاب کی صورتحال بہتر ہو سکتی ہے۔
آئی جی سندھ نے کہاکہ 2015 میں کراچی بلدیاتی انتخابات میں 17 افراد ہلاک اور30 زخمی ہوئے ،سندھ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں امن وامان کی صورتحال بہتری رہی، کراچی کے 3 ضمنی انتخابات میں بھی امن وامان کی صورتحال بہتررہی ۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ الیکشن کمیشن ووٹرز کی فول پروف سیکیورٹی یقینی بنائے گا،آئی جی سندھ نے کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی حمایت کردی ۔
ایم کیو ایم رہنما وسیم اختر نے کہاکہ 2 سال بعد بھی کراچی میں بلدیاتی انتخابات نہیں ہو سکے،مردم شماری میں کراچی کی آدھی آبادی کم کردی گئی،پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کیساتھ مسلسل زیادتی کی جا رہی ہے، کراچی میں حلقہ بندیوں میں بڑے پیمانے پر خامیاں ہیں ، ایک حلقہ 20 ہزار، دوسرا حلقہ 80 ہزار افراد پر مشتمل ہے ، فروغ نسیم نے 4 ماہ میں حلقہ بندی اعتراضات حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
وسیم اختر نے کہا کہ مردم شماری، حلقہ بندیوں اورووٹر لسٹوں پر اعتراضات دورہوں پھر بلدیاتی انتخابات کرائیں ، ہاتھ باندھ کر بلدیاتی انتخابات کرانا چاہتے ہیں تو مت کرائیں ،2 سال بعد بھی کراچی میں بلدیاتی انتخابات نہیں ہو سکے ۔
بیرسٹر شہاب نے کہاکہ 10 ماہ کے بعد بھی کراچی میں بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے جا رہے ، سندھ حکومت کراچی میں بلدیاتی انتخابات کرانے کیلئے سنجیدہ نہیں ہے ، سندھ کابینہ نے کراچی بلدیاتی انتخابات90 روز کیلئے ملتوی کرنے کی منظوری دی، سندھ کابینہ بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی منظوری نہیں دے سکتی، سندھ حکومت سپریم کورٹ کے احکامات کی توہین کر رہی ہے ،
چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ خیبرپختونخوا بھی بلدیاتی انتخابات نہیں کرانا چاہتاتھا، بیرسٹر شہاب نے کہاکہ 6ہزار پولیس اہلکار اسلام آباد میں تعینات ہیں ، کراچی میں کہیں بھی سیلاب کے باعث تباہی نہیں ہوئی،دھرنا روکنے کیلئے سندھ پولیس کے اہلکار اسلام آباد بھیج دیئے گئے، کراچی میں بلدیاتی انتخابات کرانے کیلئے اہلکار نہیں ہیں ،الیکشن کمیشن کراچی میں بلدیاتی انتخابات کی نئی تاریخ کا اعلان کرے۔