کراچی (اُمت نیوز)کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے کراچی یونیورسٹی میں چینی اساتذہ پر خودکش حملہ کیس میں مفرور چھ ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں کراچی یونیورسٹی میں چائنیز اساتذہ پر خودکش حملہ کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے 6 مفرور ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
کیس میں خودکش حملہ آور شاری بلوچ کے شوہر ہیبتان بلوچ سمیت چھ ملزمان مفرور ہیں، دیگر مفرور ملزمان میں بشیر زیب، رحمان گل، خلیل عرف واجہ، ترجمان کالعدم بی ایل اے میر سفیر شامل ہیں، جبکہ کیس میں ایک ملزم داد بخش گرفتار ہے۔
داد بخش کو چار جولائی 2022 کو مچھلی چوک ہاکس بے سے گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ملزمہ کا شوہر اس کی کالعدم تنظیم میں شمولیت اور ذہن سازی میں ملوث ہے، جبکہ ملزم داد بخش ریکی کرکے معلومات خلیل، ڈاکٹر ہیبتان بلوچ اور بشیر زیب کو فراہم کرتا تھا۔
ملزم داد بخش نے اپنے شریک ملزم ناصر کے ساتھ چائنیز نیشنلز کو نشانہ بنانے کے انکشافات کیے ہیں، بیشتر مفرور ملزمان افغانستان میں روپوش ہوکر دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ26 اپریل کو جامعہ کراچی میں کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے باہر خود کش حملہ ہوا تھا، جس کے نتیجے میں وین میں سوار تین چینی شہریوں سمیت چار افراد ہلاک ہوگئے تھے، وین چینی زبان سکھانے پر مامور اساتذہ کو لے کر واپس جارہی تھی کہ موڑ پر گھات لگائے کھڑی خاتون حملہ آور نے خود کو اُڑا لیا تھا۔
دھماکے میں ہلاک ہونے والے غیر ملکی باشندوں میں ڈائریکٹر ہوانگ گوئی پنگ، ڈنگ موپنگ، چن سائے اور وین ڈرائیور خالد شامل تھے، جبکہ زخمیوں میں وانگ یوکوئنگ اور سیکیورٹی گارڈ حامد شامل تھے۔