اسلام آباد: چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم جو بھی آرمی چیف تعینات کریں گے ہم ان کا ساتھ دیں گے، آرمی چیف کی تعیناتی تک عمران خان کو یہ تماشا بند کرنا چاہیے۔ یہ صدرعارف علوی کے پاس آخری موقع ہے، اگر صدرعارف علوی نے کوئی گڑبڑ کرنے کی کوشش کی تو اسے نتیجہ بھگتنا پڑے گا، ان کا امتحان ہے وہ عمران خان کا ساتھ دیتے ہیں یا آئین کا۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان کو ملک پرمسلط کیا گیا، گزشتہ 4 سال میں خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچایا گیا، پی ٹی آئی چیئرمین نے غیر جمہوری قوتوں کے کندھوں پر سیاست کی، سابق وزیراعظم کے فیصلے کی وجہ سے اتنا نقصان پہنچایا گیا کہ ملک ڈیفالٹ کے خطرے میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان سے کہتا ہوں یہ جو کھیل چل رہا ہے اسے اب بند کرے، اگر عمران خان حقیقی آزادی چاہتے ہیں تو پھر کیوں اسی ہفتے کاانتظار کیا، عمران خان آرمی چیف کی تقرری کو اپنے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں، آرمی چیف کی تعیناتی تک عمران خان کو یہ تماشا بند کرنا چاہیے، خان صاحب یہ فیصلہ ہونے دیں ، اسی ہفتے یہ فیصلہ ہونے دیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ سے غیر جمہوری قوتوں کے کندھوں پر سیاست کی ہے، آرمی چیف جنرل باجوہ نے عمران خان کی طرف سے تاحیات توسیع کی پیشکش کو مسترد کر دیا، آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کا یہ اقدام خوش آئندہ ہے، عمران خان جیسے سیاست دان کا مستقبل اداروں کو متنازعہ کرنے سے جڑا ہے، یہ چاہتے تھے نئے انتخابات ہو جائیں یا پھر کسی طریقے سے مارشل لاء لگ جائے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ جمہوریت کی ترقی میں پیپلز پارٹی کا خون، پسینہ شامل ہے، عمران خان کا کرکٹر سے لیکر سلیکٹ ہونے کا سفر سب کے سامنے ہے، پاکستان کی تاریخ سب کے سامنے ہے، عمران خان کو ملک پر مسلط کیا گیا، گزشتہ چارسال میں خارجہ پالیسی اور پاکستان کو نقصان پہنچایا گیا، سارا بوجھ پاکستان کے عوام اٹھا رہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ایک گھڑی چور حقیقی آزادی کی بات کررہاہے، ان کے لا نگ مارچ کا کوئی جمہوری مقصد نہیں۔ خان صاحب نے اپنی تمام سیاست غیر جمہوری قوتوں کے کندھوں پر سوار ہوکرکی ۔ عمران خان نے 25 مئی کو اسلام آباد آکرآئی ایم ایف سے مذاکرات سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔ ایک شخص کی انا کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچایا گیا۔
صدر مملکت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں بلاول نے کہا کہ ان کا پہلے بھی امتحان لیا گیا تھا، عدم اعتماد کے وقت انہوں نے غیر آئینی کام کرتے ہوئے اسمبلی کو تحلیل کروانے کی کوشش کی تھی، امید ہے اس مرتبہ آئین و قانون کے تحت ساری چیزیں چلیں گی، یہ صدرعارف علوی کے پاس آخری موقع ہے، اگر صدرعارف علوی نے کوئی گڑبڑ کرنے کی کوشش کی تو اسے نتیجہ بھگتنا پڑے گا، ان کا امتحان ہے وہ عمران خان کا ساتھ دیتے ہیں یا آئین کا۔