لاہور(نمائندہ امت ) تحریک لبیک پاکستان کے امیر حافظ سعد رضوی حسین رضوی نے بتایا ہے کہ علامہ خادم حسین رضوی کے دوسرے عرس کی تین روزہ تقریبات میں بین الاقوامی و قومی سطح کی شخصیات کو مدعو کیا گیاہے۔
مجلس شوریٰ کے ساتھ پریس کانفرنس میں انہوں نے بتایا کہ عرس کی تقریبات اپنے شیڈول کے مطابق ہون گی جن کا مقصد خادم حسین رضوی کے افکار کو عوام تک پہنچانا ہے جبکہ ماضی میں خادم حسین رضوی کی آواز اور تصویر کو دبانے اور مٹانے کی کوشش کی گئی،انہوں نے کہا کہ کشمیر کی فروخت بھی اسی دور حکومت میں ہوئی ہے،آرمی چیف کی تعیناتی وزیراعظم کا صوابدیدی حق ہے.مہنگائی بیروزگاری کی بنیادی وجہ پاکستان بننے کے اصول سے انحراف ہے.جب تک لاالہٰ کی بنیاد پر حکومت قائم نہیں ہوگی ایسے ہی رہے گا.
حافظ سعد رضوی کا کہنا تھا کہ انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں،ملک میں جب "مالک” جیسی فلم نہیں چل سکی تو "جوائے لینڈ ” کیسے چلے گی.حافظ سعد رضوی نے کہا کہ علامہ خادم حسین رضوی کا نظریہ تھا کہ ہر ممکن دستیاب پلیٹ فارم پر دین کو تخت پہ لانے کی بات کی جائے، اس نظریے پر عمل کرتے ہوئے ہم ان کے عرس کی تقریب میں بھی دین کو تخت پہ لانے کی بات کریں گے، جوائے لینڈ فلم اسلامی اصولوں کے خلاف ہے. پاکستانی سماج میں ایسی فلموں کی نمائش کی اجازت دینا آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے ملک پر ٹرانسجینڈر سیاستدانوں کا راج ہے.عمران خان سمیت آج تک جتنی بھی حکومتی آئیں سب امپورٹڈ ہیں۔