الطاف کو گالیوں پر آصف ددن  کے 5عزیز مارے، متحدہ کلر

کراچی (رپورٹ : کاشف ہاشمی)  ایم کیو ایم لندن کے مارے  جانےو الے دہشت گرد آصف ددن کے تدفین کے موقع پر الطاف حسین کو گالیاں دینے پر وسیم عباس نے اپنی ٹیم کے ہمراہ ٹارگٹ کلر کے 5 رشتے داروں کو اندھا دھند فائرنگ کرکے قتل کرنے کا اعتراف کرلیا۔ را نیٹ ورک سے جڑے ایم کیو ایم لندن کے دہشت گرد  وسیم عباس کے اہم اعترافات پر مبنی انٹروگیشن رپورٹ کے مطابق وسیم عباس نے دوران تفتیش بتایا کہ پی ایس پی  میں شمولیت کرنے والے اسیر کارکن سعید بھرم کے کہنے پر آصف ددن کے 5 رشتے داروں کو قتل کیا۔

زرائع  نے بتایا کہ یکم ستمبر 2003 میں لیاقت آباد میں قائم سندھ گورنمنٹ اسپتال کے سامنے رات کے وقت ایک کار سے آصف ددن اوراس کے دوست کی لاشیں ملیں تھیں۔ دونوں کو کار کے اندر قتل کردیا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ آصف ددن اوراس کے دوست مرتضی ایم کیو ایم سے غداری کرکے انڈر ورلڈ کے سیٹ اپ سے جڑ گئے۔ وہ دونوں دو روز بعد بیرون ملک جارہے تھے۔اس بات کا  جب تنظیمی کمیٹی کو علم ہو ا تو انہوں لندن قیادت کو آگاہ کیا، جہاں سے دونوں کے قتل کا حکم جاری ہوا، جس پر دونوں کو ہلاک کرکے لاشیں کار میں ڈال دی تھیں۔

آصف ددن کی تدفین عزیز آباد کے علاقے یاسین آباد میں کی گئی  تھی۔ تدفین پر مقتول آصف ددن کے بھائیوں اوررشتے داروں نے ایم کیو ایم کے خلاف نعرے بازی اوربانی الطاف حسین کا گالیاں دیں۔ تدفین کے موقع پر وسیم باس، سعید بھرم، کاشف ڈیوڈ،علی چٹیا، سعید گنجا، نعیم ملا، فیصل لمبا، عابد، طارق بچہ و دیگر یاسین آباد قبرستان میں موجود تھے۔وسیم باس کے مطابق تدفین سے واپس لیاقت آباد نمبر 10پہنچے، جہاں سعید بھر کے حکم پر وسیم باس اس کے ساتھیوں فیصل لمبا، کاشف ڈیوڈ، علی چٹیا ودیگر ٹارگٹ کلروں نے اندھا دھند فائرنگ کرکے آصف ددن کے 5رشتے داروں سعید احمد،طیب،نعمان اور قاری یعقوب کوقتل جبکہ عمیرالدین زخمی ہوگیا تھا۔انٹروگیشن رپورٹ کے ملزم وسیم باس نے اعتراف کیا کہ  آصف ددن کے قتل کے شبہ میں شبہ  میں قتل کیا گیا، جبکہ  ان پانچوں افراد کا کہ گناہ یہ تھا  کہ انہوں نے الطاف حسین کو گالیاں دی  تھیں۔