کراچی:پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ ملکی مسائل کا حل صاف اور شفاف الیکشن ہے، اکثریت کے ساتھ آنے والی حکومت رول آف لا (قانون کی حکمرانی) قائم کرے، پاکستان میں ہرجگہ مافیاز بیٹھے ہوئے ہیں، سب سے بڑا مافیاز رئیل اسٹیٹ مافیاز ہے۔ طاقتورحکومت ہوگی توملک میں اپنی پالیسیوں پرعملدرآمد کراسکے گی۔
کراچی میں معیشت کے حوالے سے سیمینار میں لاہورسے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے اقتدارسنبھالا تو حالات بہت بُرے تھے، ہماری حکومت کے لیے بڑا مسئلہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا، کسی حکومت نے ایکسپورٹ بڑھانے پر توجہ نہیں دی، اگر سعودی عرب، چین، متحدہ عرب امارات مدد نہ کرتے تو حالات مزید خراب ہو جاتے، ہمارے دورمیں کورونا بہت بڑا کرائسز تھا، لاک ڈاؤن لگانے پرمجھ پربڑا پریشرتھا، لاک ڈاؤن نہ لگانے پرمجھ پربڑی تنقید کی گئی، اگر ہم لاک ڈاؤن کر دیتے تو لوگوں نے بھوکے مر جانا تھا، کورونا کے دوران ہم نے بڑے فیصلے کیے، کورونا کے دوران آئی ایم ایف ہیڈ کو فون کر کے ان سے رعایت لیں، کورونا کے باوجود ہم نے معاشی حالات کو بہترکیا۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ جب ہمیں پتا چلا کہ میری حکومت کے خلاف سازش ہو رہی ہے، میں نے شوکت ترین کو نیوٹرل کے پاس بھیجا، میں نے کہا جن کو لایا جا رہا ہے ان کا تو 30 سال کا ٹریک ریکارڈ سب کے سامنے ہے، جب میں نے کہا یہ لوگ ملک کو ڈیفالٹ کی طرف لے جائیں گے، میرے خلاف ہی مقدمہ درج کر دیا گیا، کوئی بھی جنیئس لے آئیں جب تک استحکام نہیں ہو گا حالات بہتر نہیں ہونگے، آج ہم کدھر کھڑے ہیں کسی کوبھی نہیں پتا، ایک ماہ بعد کیا حالات ہونگے، گیلپ سروے کے مطابق 88 فیصد پاکستان کی سمت درست نہیں، جب تک الیکشن نہیں کرائیں گے ملک میں استحکام نہیں آئے گا۔