استنبول: وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ماضی میں ترکیہ کمپنیوں کیلئے پاکستان میں کچھ مشکلات رہی ہیں، 3 سال میں ترکیہ کے ساتھ تجارتی حجم کو 5 بلین ڈالرز تک بڑھائیں گے، یقین دلاتا ہوں ترکیہ کے سرمایہ کاروں کی جانب سے شکایات کا ازالہ کریں گے۔
استنبول میں ترکیہ پاکستان بزنس کونسل سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ خیرمقدم کرنے پر ترکیہ صدر طیب اردوان کا مشکور ہوں، گزشتہ روز ترکیہ صدر طیب اردوان سے خوشگوار ملاقات ہوئی ،استنبول میں گزشتہ روز کی تقریب پاک ترکیہ بہترین تعلقات کی مثال ہے، ترکیہ کے صدر سے باہمی تعلقات کے فروغ سمیت اہم امور پر بات کی، بزنس کمپنیوں کا یہ اجلاس تجارت کے فروغ کیلئے معاون ثابت ہوگا۔
کچھ روز قبل ترکیہ میں جو دھماکہ ہوا اس میں جانی نقصان پر افسوس ہے، پاکستان کی طرح ترکیہ بھی دہشت گردی کا شکار ہوا، دہشت گردی کے واقعات میں ملوث لوگ انسان دوست نہیں، دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے معاشرے کے ہر طبقے نے قربانیاں دیں، دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں، ترکیہ دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی ہے، پاکستان کو ترکیہ دھماکے میں جاں بحق افرادکے لواحقین کے دکھ کا احساس ہے، پاکستان دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے ترکیہ کے ساتھ کھڑاہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ترکیہ پاکستان کا دوسرا گھر ہے، دہشت گردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے ، پاکستان اور ترکیہ کا درد ایک ہے، دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں،پاکستان میں سیلاب آیا تو ترکیہ نے ڈاکٹرز، طبی عملہ ،امداد اور بنیادی ضروری اشیا بھیجیں،سیلاب کے دوران مشکل میں پاکستان کا ساتھ دینے پر ترکیہ کے مشکور ہیں۔