کراچی کے علاقے شمسی سوسائٹی میں ماں اور تین بیٹیوں کے قتل کی لرزہ خیز واردات کی ہولناک تفصیلات سامنے آئی ہیں جس کے مطابق قتل میں ملوث خاندان کے سربراہ فواد نے بیرون ملک اپنے بھائی کو ویڈیو کال پر بتایا کہ وہ اپنی فیملی کو قتل کرنے والا ہے۔
واضح رہے کہ الفلاح تھانے کی حدود میں پیش آنے والے اس سانحے نے سب کو ہلا کر رکھ دیا ہے جس میں ایک گھر سے ماں اور اس کی تین بیٹیوں کی خون میں لت پت لاشیں ملی ہیں۔جبکہ شوہر فواد شدید زخمی ہوا ہے۔پولیس کے مطابق مقتولین کا خاندان اس علاقے میں پہلی منزل پر کرائے پر مقیم تھا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقتولین کو تیز دھار آلے کے وار کر کے قتل کیا گیا جبکہ مقتولہ کے خاوند کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔جائے وقوعہ سے آلۂ قتل خون آلود چھری بھی پولیس نے قبضے میں لے لی ہے۔
قتل کیے گئے ایک ہی خاندان کے چار افراد میں زخمی فواد کی اہلیہ ہماء، 16 سالہ نیہا، 12 سالہ بچی فاطمہ اور 10 سالہ بچی ثمرہ شامل ہیں۔پولیس نے واقعے کے فوراً بعد ہی ابتدائی تفتیش میں قرار دے دیا تھا کہ واقعہ مقتول خاندان کا اندرونی معاملہ ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس کورنگی ساجد امیر سدوزئی کے مطابق مبینہ طور پر زخمی ہونے والا شخص ہی 4 افراد کے قتل کا ملزم ہے۔ساجد سدوزئی کے مطابق
ملزم فواد ایک مصالحہ کمپنی میں سیلز منیجر ہے جس نے مبینہ طور پر اپنی اہلیہ اور تین بچیوں کو قتل کر کے خودکشی کرنے کی کوشش کی۔
واردات کے بعد کمرے کی کنڈی اندر سے بند تھی جس سے شبہ ہے کہ یہی ملزم اصل واردات کرنے والا ہے۔
قتل کی اس لرزہ خیز واردات کے بارے میں ملنے والی تازہ اطلاعات کے مطابق ملزم فواد نے بیرون ملک مقیم اپنے بھائی کو ویڈیو کال پر بتایا کہ وہ اپنی فیملی کو قتل کرنے جا رہا ہے۔پولیس کے مطابق بیرون ملک موجود بھائی نے کراچی میں اپنے دوسرے بھائی کو بتایا جس نے اپنی اہلیہ کو فون کرکے تفصیل بتائی اور فوراً بھائی کے گھر پہنچنے کو کہا تاہم پولیس کے مطابق خاتون کے پہنچنے تک فواد اپنی کارروائی مکمل کر چکا تھا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بچیاں اسکول سے واپس آ کر سو رہی تھیں ، جب سفاک باپ نے انہیں موت کے گھاٹ اتار ا۔ فواد کی اہلیہ کے جسم کے مختلف حصوں پر بھی زخم ہیں۔
دوسری طرف جناح اسپتال کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم فواد کی حالت خطرے سے باہر ہے اور اسے آپریشن کے بعد وارڈ میں شفٹ کر دیا گیا ہے۔