کراچی: ڈالر50 پیسے مہنگا، سرمایہ کاروں اسٹاک مارکیٹ سرمایہ لگانے سے گریز۔تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے عالمی سکوک مارکیٹ میں پاکستان کی ساکھ مستحکم رکھنے کے لیے ایک ارب ڈالر کی یقینی ادائیگیوں کے دعوے کے باعث بدھ کو انٹربینک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے باوجود ڈالر کی قدر میں استحکام رہا تاہم اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ کر 231روپے سے تجاوز کرگئی۔
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ صرف 1پیسے کی کمی سے 223.94 روپے کی سطح پر بند ہوئی لیکن اسکے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں طویل وقفے کے بعد ڈالر کی قدر 50پیسے کے اضافے سے 231.50روپے کی سطح پر بند ہوا۔
دریں اثنا آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل مذاکرات شروع ہونے اور ڈالر نسبت روپیہ کی قدر مستحکم رہنے جیسے عوامل کے باوجود پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو اتار چڑھاؤ کے بعد مندی رہی جس سے انڈیکس کی 42400پوائنٹس کی سطح دوبارہ گرگئی۔
مندی کے سبب 47فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں تاہم آل شئیر انڈیکس بڑھنے سے حصص کی مالیت 5ارب 18کروڑ 28لاکھ 39ہزار 701روپے کا اضافہ ہوگیا۔
ماہرین کا کہنا ہے شرح سود بڑھنے سے لسٹڈ کمپنیوں کی فروخت اور منافع پر ضرب پڑنے کے خطرات سے سرمایہ کار مارکیٹ میں کھل کر سرمایہ لگانے سے گریزاں ہیں ،کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 24.96 پوائنٹس کی کمی سے 42348.63 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
علاوہ ازیں مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بدھ کو فی تولہ اور فی دس گرام سونے کی قیمتوں میں بالترتیب 400روپے اور 314روپے کی کمی واقع ہوئی جس کے نتیجے میں فی تولہ سونے کی قیمت گھٹ کر 161200روپے اور فی دس گرام سونے کی قیمت بھی گھٹ کر 138203روپے کی سطح پر آگئی۔